بابوسر ٹاپ پر سیاحوں سے بھری گاڑی حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 4 افراد جاں بحق اور 12 افراد زخمی ہوگئے۔

ریسکیو1122 کے ذرائع کا کہنا تھا کہ حادثے کے تمام متاثرین کا تعلق سندھ کے ضلع ٹھٹھہ سے ہے اور تمام افراد آپس میں رشتے دار ہیں۔

ذرائع کےمطابق ٹھٹھہ سےتعلق رکھنےوالے 16 سیاح گلگت سے براستہ بابوسر اسلام آباد آرہے تھے کہ ان کی گاڑی چلاس اور بابوسر ٹاپ کے درمیان گیٹی داس کے علاقے میں حادثے کا شکار ہوئی اور گہری کھائی میں جاگری۔

رپورٹ کےمطابق سیاحوں کی گاڑی 300 میٹر گہری کھائی میں گری جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک بچےسمیت چار افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

زخمی 12 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق تمام افراد کا تعلق چار خاندانوں سے تھا جو گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے گلگت بلتستان آئے تھے۔

مقامی رضاکاروں نے لاشوں اور زخمی افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چلاس منتقل کردیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی گئی۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق ڈرائیور سمیت 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ حادثے کی وجہ اور متاثرین کی شناخت تاحال نہ ہوسکی۔

خیال رہے کہ بابوسر ٹاپ سیاحوں کی مقبول گزرگاہ ہے جہاں سے کئی سیاح گلگت بلتستان کا رخ کرتے ہیں تاہم یہ روڑ سردیوں میں برف باری کے باعث ٹریفک کے لیے بند ہوتا ہے۔

سیاح اس راستے کو جون سے اکتوبر تک گلگت جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

بابوسر میں حادثات معمول بن چکے ہیں جہاں رواں سال اب تک 20 افراد روڈ حادثات کا شکار ہوچکے ہیں۔

چلاس کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بابوسر جانے والی سڑک کا ڈیزائن اور سڑک کنارے لگائی گئی ناقص حفاظتی باڑ حادثات کی اصل وجوہات ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں