سری لنکا کے وزیر کھیل نے 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کے ہاتھوں سری لنکن ٹیم کی متنازع شکست کی تحقیقات کا عندیہ دے دیا ہے۔

ممبئی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 2011 کے فائنل میں سری لنکا نے مہیلا جے وردنے کی سنچری کی بدولت بھارت کو 275 رنز کا ہدف دیا تھا اور بھارتی ٹیم 31 رنز پر سچن ٹنڈولکر اور وریندر سہواگ کی وکٹوں سے محروم ہو کر مشکلات سے دوچار ہو گئی تھی۔

اس موقع پر سری لنکا کی پوزیشن مستحکم نظر آتی تھی لیکن ناقص فیلڈنگ اور باؤلنگ کے سبب مہمان ٹیم نے بھارت کو جیت کا نادر موقع فراہم کیا جس نے مہندرا سنگھ دھونی اور گوتم گمبھیر کی شاندار بیٹنگ کی بدولت عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’2011 ورلڈ کپ کا فائنل فکس تھا‘، سری لنکن کپتان کا دعویٰ

میچ میں شکست کے بعد اس وقت کے وزیر کھیل مہندا نندا التھگاماجی نے ٹیم کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا تھا میچ کے حوالے سے کئی چیزیں پریشان کن تھیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ سری لنکا نے وزیر کھیل سے اجازت لیے بغیر فائنل سے قبل آخری لمحات پر ٹیم میں چار تبدیلیاں کیں جو قواعد کی خلاف ورزی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ٹیم کے سب سے سینئر کھلاڑی کے رویے پر بھی سوالات اٹھائے جبکہ میدان میں جو ہدایات بھیجی گئیں، ان پر عمل نہیں کیا گیا۔

اس معاملے کے چھ سال بعد گزشتہ دنوں سابق سری لنکن کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے بھی ورلڈ کپ 2011 کا فائنل فکس قرار دیتے ہوئے فائنل مقابلے کی فوری طور پر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

فائنل کے کمنٹری پینل میں موجود رانا ٹنگا نے کہا کہ میں یہ تو نہیں بتا سکتا کہ اس دن کیا ہوا تھا، وقت آنے پر ایک دن اس راز پر سے ثبوتوں کے ساتھ پردہ اٹھاؤں گا لیکن اس سلسلے میں تحقیقات ہونی چاہیے۔

ان تمام تر الزامات کے بعد موجودہ وزیر کھیل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا عندیہ دے دیا ہے۔

وزیر کھیل دیاسری جیاسیکرا نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان الزامات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور جیسے ہی مجھے تحریری شکایت ملے گی میں تحقیقات شروع کردوں گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Ahmad Qasrani Jul 20, 2017 03:25pm
bilkul hona chahiay. India ny aur mafia ny tu game ka husn hi khatam ker dia hai.