مینگورہ: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کی تحصیل بری کوٹ میں بارودی مواد پھٹنے کے نتیجے میں 5 بچے زخمی ہوگئے۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) بری کوٹ سید زمان شاہ کے مطابق شموزو میں واقع گاؤں رنگیلا سے تعلق رکھنے والے بچے اپنے اسکول کے قریب ایک زیر تعمیر عمارت کے پاس کھیل رہے تھے کہ اچانک ریت میں موجود دھماکا خیز ڈیوائس پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں 5 بچے زخمی ہوگئے۔

زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد 6 سے 12 سال کے درمیان بتائی گئی، جنہیں سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

سیدو ٹیچنگ ہسپتال کے ڈاکٹر مینگل العلیم نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 2 بچوں کی حالت تشویش ناک تھی جبکہ 3 بچوں کو معمولی زخم آئے۔

مزید پڑھیں:سوات: تبلیغی مرکز میں دھماکے سے 21 افراد ہلاک

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچیں اور شواہد جمع کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

خیال رہے کہ یہ خطہ 2007ء میں پاکستانی حکومت کے کنٹرول سے اُس وقت باہر ہوگیا تھا جب ملا فضل اللہ، جو اب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ہیں، نے علاقے کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سوات میں ڈی ایس پی قتل،طالبان کاحملےکا دعویٰ

بعد ازاں جولائی 2009ء میں ایک آپریشن کے ذریعے پاک فوج نے وادی کا کنٹرول واپس حاصل کیا، اُس وقت فوج کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کو ختم کر دیا گیا ہے یا شدت پسندی پر آمادہ طالبان کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ دیگر کو سوات سے فرار ہونے پر مجبور کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں