اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین نے تحائف سے متعلق درخواست میں اپنا جواب عدالت میں جمع کراتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی متفرق درخواست کو خارج کرنے کی اپیل کردی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آف شور کمپنی کے معاملے پر جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

جہانگیر ترین کے وکیل نے جواب جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ میں تحائف کا ذکر بھی ہے اور جہانگیر ترین 11-2010 کے ٹیکس کا مکمل ریکارڈ بھی عدالت میں جمع کرا چکے ہیں۔

جہانگیر ترین نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا کہ حنیف عباسی کی جانب سے دائر درخواست پس پردہ مقاصد کے لیے دائر کی گئی اور درخواست گزار متفرق درخواست کے ذریعے عدالتی کارروائی کو طویل اور آرٹیکل 184 (3) کو وسیع کرنا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات مسترد کردیئے

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی مرکزی درخواست میں تحائف کا کوئی نقطہ نہیں اٹھایا گیا تھا، جبکہ درخواست گزار کسی بھی قانون کے تحت یہ دستاویزات طلب کرنے کا مجاز نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین 11-2010 کے ٹیکس کا مکمل ریکارڈ جمع کرا چکے ہیں جن میں تحائف کا بھی ذکر موجود ہے، لہٰذا حنیف عباسی کی متفرق درخواست کو خارج کیا جائے۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل نے لندن فلیٹس کی ادائیگی سے متعلق مصدقہ اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔

ان دستاویزات میں لندن فلیٹ کی ادائیگیوں کے ذرائع، بینک اسٹیٹمنٹ اور چیکس کی نقول شامل ہیں جنہیں عدالت نے عمران خان کے اضافی دستاویزات کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

عدالت نے گزشتہ سماعت پر بند بینکوں کی مصدقہ دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیا تھا جبکہ حنیف عباسی کے وکیل نے جمع شدہ دستاویزات کو جعلی قرار دیا تھا جو نعیم بخاری نے جمع کروائیں۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف الیکشن کمیشن (ای سی پی) میں اثاثے اور آف شور کمپنیاں ظاہر نہ کرنے سمیت بیرون ملک سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈز سے پارٹی چلانے کے الزامات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین سے آف شور کمپنی سے متعلق 5 سوالات کا جواب طلب کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین سے پوچھا کہ آف شور کمپنی کب بنائی گئی؟ آف شور کمپنی کا قانونی اور فائدہ اٹھانے والا مالک کون ہے؟ آف شور کمپنی کیسے بنائی گئی؟ آف شور کمپنی کتنے میں بنائی گئی؟ آف شور کمپنی بنانے کے لیے بیرونی ملک رقم کیسے منتقل کی گئی؟

تبصرے (0) بند ہیں