امریکا نے ایران کے سٹیلائٹ راکٹ کے ٹیسٹ کو 'اشتعال' قراردیتے ہوئے صرف ایک روز بعد ہی نئی پابندیاں عائد کردی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے ٹریژری سیکریٹری اسٹیون منیوچن نے اپنے بیان میں شاہد ہمت انڈسٹریل گروپ (ایس ایچ آئی جی) کی چھ ذیلی کمپنیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے میزائل پروگرام کا مراکز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان پابندیوں کا مقصد ایران کے بلیسٹک میزائل پروگرام سے منسلک اہم اداروں کو نشانہ بنانا ہے'۔

اسٹیون منیوچن نے کہا کہ 'ایران کی ان کوششوں کے تسلسل، بلیسٹک میزائل کے ٹیسٹ اور دیگر اشتعال انگیز رویے پر امریکا کو گہرے تحفظات ہیں'۔

دوسری جانب ایران نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے سٹیلائٹ راکٹ کے ٹیسٹ کو اقوام متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

ایران کا کہنا ہے کہ امریکا کے تحفظات ان کے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدوں کے حوالے سے'متعصبانہ' ردعمل ہے۔

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ہیتھر نیورٹ کا کہنا تھا کہ ایران کے ٹیسٹ اقوام متحدہ کی قرار داد جس میں 2015 کے معاہدوں کی توثیق کی تھی کی خلاف ورزی ہے اور ایران پر زور دیا تھا کہ وہ اس طرح کے ٹیسٹ سےاحتراز کرے۔

ایران کے وزیرخارجہ محمد جاوید ظریف کا کہنا تھا کہ راکٹ کا ٹیسٹ کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ایران کوئی جارحانہ عمل کا ارادہ رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اس نے سمروغ (فونیکس) راکٹ کا ٹیسٹ کیا ہے جو 250 کلوگرام اسٹیلائٹ وزن 5 سو کلومیٹر تک لے جانے کی طاقت رکھتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں