افغانستان کے شہر ہرات میں ایک مسجد میں بم دھماکے سے کم ازکم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی کا کہنا تھا کہ ایک خود کش بمبار نے خود کو ایک مسجد کے اندر اڑا دیا اور اسے قبل نمازیوں پر فائرنگ بھی کی۔

ہرات کے رکن اسمبلی مہدی حدید نے جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد کہنا تھا کہ حالات سنگین ہیں اور ایک اندازے کے مطابق 100 کے قریب ہلاکتیں ہوئی ہیں اور مسجد میں زخمی بکھرے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسجد میں دھماکا اس وقت ہوا جب 300 کے قریب نمازی مغرب کی نماز ادا کررہے تھے۔

ہرات کے مرکزی ہسپتال کے عہدیدارڈاکٹرمحمد رفیق شہزاد کا کہنا تھا کہ 20 لاشوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔

دھماکا شام کے وقت ہوا تاہم اب تک کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:کابل:مسجد میں خودکش دھماکا، 4 افراد ہلاک

یہ دھماکا افغان نیشنل پولیس اسٹیشن سے 50 میٹر کے فاصلے پر لیکن پولیس حملے کے وقت مسجد میں داخل نہ ہوسکی جس کے بعد مقامی افراد نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور آگ لگادیا۔

خیال رہے کہ دوروز قبل کابل میں عراقی سفارت خانے کے باہر دھماکا ہوا تھا اور مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تاہم حکام کے مطابق چار حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:کابل: داعش نے عراقی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

اس سے قبل رواں سال جون میں کابل کی ایک مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔

اسی طرح جون کے آغاز میں کابل میں ہونے والے ٹرک بم دھماکے میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں