دوردراز قصبے میں عمران خان کی آمد کا سبب کیا؟

اپ ڈیٹ 03 اگست 2017
عمران خان گذشتہ دو سال سے اس قدیم قصبے کا باقاعدگی سے دورہ کرتے ہیں تاہم ان دوروں کو خفیہ رکھا جاتا ہے—فوٹو: شفیق بٹ
عمران خان گذشتہ دو سال سے اس قدیم قصبے کا باقاعدگی سے دورہ کرتے ہیں تاہم ان دوروں کو خفیہ رکھا جاتا ہے—فوٹو: شفیق بٹ

ساہیوال: اُس دن جب رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی جانب سے 'حیران کن انکشافات' کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو میڈیا کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کو چھوڑ کر رات کی تاریکی میں پاک پتن کے سفر پر روانہ ہوئے۔

عمران خان گذشتہ 2 سال سے اس قدیم قصبے کا باقاعدگی سے دورہ کرتے ہیں تاہم ان دوروں کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین اپنے ذاتی گارڈز کے ہمراہ رات کے اوقات میں اس قصبے کا دورہ کرتے ہیں اور بابا فریدالدین گنج شکر کے مزار پر جا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

اس کے بعد وہ بااثر مانیکا قبیلے سے تعلق رکھنے والے اپنے میزبانوں کی رہائش گاہ پر چند گھنٹے گزارتے ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ عمران خان کا ان سے روحانی تعلق ہے۔

مانیکا افراد کے قریبی ذرائع نے نمائندہ ڈان کو بتایا کہ جب عمران خان خود کو کسی مشکل صورتحال میں گھرا محسوس کریں تو وہ اس عارضی قیام کے دوران اپنی روحانی سرپرست بشریٰ بی بی، جنہیں علاقے میں 'مس پنکی' کے نام سے جانا جاتا ہے، سے بھی ملاقات کرتے ہیں۔

پاک پتن کی ایک معزز پیر بشریٰ بی بی، اسلام آباد کے سینئر کسٹمز عہدیدار خاور فرید مانیکا کی اہلیہ ہیں۔

خاور فرید مانیکا تجربہ کار سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر غلام فرید مانیکا کے بیٹے ہیں جبکہ بشریٰ بی بی کا تعلق وٹو قبیلے سے ہے، جس کا ذیلی قبیلہ مانیکا ہے۔

نعیم الحق گذشتہ سال عمران خان اور مانیکا گھرانے کے درمیان 'روحانی تعلقات' کی تصدیق کرچکے ہیں—فوٹو: شفیق بٹ
نعیم الحق گذشتہ سال عمران خان اور مانیکا گھرانے کے درمیان 'روحانی تعلقات' کی تصدیق کرچکے ہیں—فوٹو: شفیق بٹ

عمران خان کے مانیکا افراد سے روابط کی تصدیق پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے گذشتہ سال اُس وقت کی تھی جب یہ افواہیں سامنے آئی تھیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پیر بشریٰ بی بی کی تجویز پر برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک رشتے دار خاتون سے شادی کرلی ہے۔

جس کے بعد نعیم الحق نے عمران خان کی تیسری شادی کی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے اپنی ٹوئیٹ میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ عمران خان اور مانیکا گھرانے کے آپس میں 'روحانی تعلقات' ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی تیسری شادی؟کپتان کا ماننے سے انکار

خاندانی ذرائع کے مطابق عمران خان نے پہلی بار 2015 میں این اے 154 (لودھراں) کے ضمنی انتخاب سے قبل بشریٰ بی بی سے ملاقات کی تھی، بعد ازاں پیر کی پیشگوئی کے مطابق جب جہانگیر ترین اس نشست سے کامیاب ہوئے تو انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اور پاک پتن کا باقاعدہ دورہ کرنا اپنا معمول بنا لیا۔

عمران خان کی پیر نے انہیں مزار کی زیارت کا مشورہ دیا،ذرائع—فوٹو: شفیق بٹ
عمران خان کی پیر نے انہیں مزار کی زیارت کا مشورہ دیا،ذرائع—فوٹو: شفیق بٹ

مانیکا قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوجوان ایچی سن، ممتاز حیات مانیکا کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ ایک سچے پیروکار کی طرح بشریٰ بی بی کی تعظیم کرتے ہیں۔

پاک پتن میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات اظہر محمود خان کا کہنا تھا کہ عمران خان منگل (یکم اگست) کی شام خاور فرید مانیکا کے گھر پہنچے، چند گھنٹے قیام کیا، بابا فریدالدین کے مزار کی زیارت کی اور اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد عمران خان کی پیر نے انہیں مزار کی زیارت کا مشورہ دیا تھا۔

اس حوالے سے پاک پتن میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما راؤ نسیم ہاشم نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ 'پیرِ کامل کے مزار پر تعظیم اور عقیدت سے بیٹھے انسان (عمران خان) پر ہراساں کرنے کا الزام کیسے لگایا جاسکتا ہے؟'۔


یہ رپورٹ 3 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں