ورچوئل کرنسی بٹ کوائن نے پہلی بار تین ہزار ڈالرز کی حد کو عبور کرلیا ہے اور اسکے ایک سکے کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

اس وقت دنیائے انٹرنیٹ کی اس کرنسی کے ایک یونٹ یا یوں کہہ لیں کہ ایک روپے کی قیمت 3398 ڈالرز (3 لاکھ 58 ہزار روپے سے زائد) پر پہنچ چکی ہے۔

یعنی ایک بٹ کوائن سے ساڑھے ساتھ تولے تک سونا خریدا جاسکتا ہے۔

اس کرنسی میں یہ نمایاں اضافہ اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ سال اسے دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا تھا اور دوسری کرنسی کو بٹ کوائن کیش کا نام دیا گیا۔

مزید پڑھیں : ایک بٹ کوائن 5 تولے سونے سے بھی مہنگا

یہ نئی کرنسی اس وقت 223 ڈالرز میں فروخت کی جارہی ہے جس کی مارکیٹ ویلیو پانچ ارب ڈالرز ہے جبکہ بٹ کوائن کی مارکیٹ ویلیو 55 ارب ڈالرز سے تجاوز کرچکی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت گزشتہ سال مئی میں صرف 443 ڈالرز تھی اور ایک سال میں اتنا اضافہ حیران کن ہے۔

یہ بٹ کوائن کے لیے ایک سنگ میل ہے کیونکہ اسے ڈیجیٹل گولڈ بھی قرار دیا جاتا ہے۔

کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔

اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔

اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاؤن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔ والٹ اکاؤنٹس کو پے پال، کریڈٹ کارڈز یا بینک اکاؤنٹس وغیرہ کے ذریعے بٹ کوائنز خریدنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مائیکروسافٹ سمیت انٹرنیٹ پر کام کرنے والی سینکڑوں کمپنیاں بٹ کوائنز کو قبول کرتی ہیں، جن میں سوشل گیمنگ سائٹس جیسے زینگا، بلاگ ہوسٹنگ ویب سائٹس جیسے ورڈ پریس اور آن لائن اسٹورز جیسے ریڈیٹ اور اوور اسٹاک ڈاٹ کام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں لاکھوں بٹ کوائن گردش کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں