پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مضافات میں پیڑولنگ کرنے والے سپاہیوں پر نامعلوم ڈرائیور نے کار چڑھا دی جس کے نتیجے میں 6 اہلکار زخمی ہوگئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے واقعے کو ’بظاہر جان بوجھ کر حملہ‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے کے بعد حملہ آور گاڑی سمیت فرار ہوگیا۔

پیرس پولیس کے ترجمان کے مطابق حکام مذکورہ گاڑی اور اس کے ڈرائیور کو تلاش کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیرس: سیاسی رسالے کے دفتر پر حملہ، 12 ہلاک

ترجمان کا کہنا تھا کہ گاڑی نے واضح طور پر سپاہیوں کو نشانہ بنایا تاہم اس کا مقصد واضح نہیں ہوسکا۔

خیال رہے کہ نومبر 2015 سے فرانس میں ایمرجنسی نافذ ہے جس کے بعد سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا، جن میں سیاحتی مقامات پر سیکیورٹی دینے والے اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

گذشتہ ہفتے ایفل ٹاور سے ایک 18 سالہ لڑکے کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے ہاتھ میں چاقو تھا تاہم اسے ذہنی مریض قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس میں 6 مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک

مذکورہ کیس کی تفتیش سے منسلک ذرائع نے بتایا تھا کہ گرفتار لڑکے نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ ایک سپاہی کو قتل کرنا چاہتا تھا۔

اس سے قبل فروری میں ایک مسلح شخص نے پیرس کے ایک میوزیم میں پیڑولنگ کرنے والے 4 اہلکاروں کو نشانہ بنایا تھا جبکہ اپریل میں چیمپس ایلیسز میں ایک شدت پسند نے ایک پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ جنوری 2015 میں دارالحکومت پیرس میں ایک مزاحیہ سیاسی رسالے کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے تھےاور بعد ازاں حملہ آور نے گرفتاری دے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں