واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پیونگ یانگ کو اپنے ہتھیاروں کی وجہ سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سامنے آنے والا بیان شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر امریکا کی جانب سے غصے کا اظہار ہے۔

نیو جرسی میں اپنے گالف کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے لیے بہتر ہے کہ وہ اب امریکا کو مزید دھمکیاں نہ دے ورنہ اسے ایسے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا جو آج تک دنیا نے نہیں دیکھا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا امریکا تک مار کرنے والے میزائل کا 'کامیاب تجربہ'

اس سے قبل امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن نے کہا تھا کہ امریکا شمالی کوریا میں اقتدار کی تبدیلی نہیں چاہتا۔

دوسری جانب امریکا کی جانب سے موصول ہونے والی دھمکی کے جواب میں شمالی کوریا نے بھی امریکی جزیرے گاؤم میں موجود فوجی اڈے پر میزائل حملہ کرنے کی دھمکی دے دی۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ نے امریکی جزیرے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور ضرورت محسوس ہونے پر اس پر عملدرآمد کیا جا سکتا ہے۔

بحر الکاہل میں موجود اس امریکی جزیرے میں امریکی نیوی اور ایئرفورس کے اڈے موجود ہیں جہاں 6 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئی پابندیاں: 'شمالی کوریا جوہری پروگرام پر سمجھوتہ نہیں کرے گا'

امریکی صدر نے شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کے بارے میں کہا کہ ’کِم ایک معمولی ریاست سے زیادہ خطرناک کام رہے ہیں'۔

امریکی حکام نے بارہا کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی کارروائی کا آپشن بھی امریکا کے پاس ٹیبل پر موجود ہے۔

رواں ہفتے شمالی کوریا کی جانب سے جنوبی کوریا کو ’آگ کا سمندر‘ بنانے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یواین ایس سی) کی جانب سے نئی پابندیوں کی منظوری کے بعد چین اور امریکا کی جانب سے بھی شمالی کوریا پر جوہری میزائل کو ترک کرنے کے لیے شدید دباؤ بڑھ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں