اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یواین ایس سی)کی جانب سےشمالی کوریا پر نئی سخت پابندیوں کی منظوری کے بعد چین اور امریکا کی جانب سے بھی جوہری میزائل کر ترک کرنے کے لیے شدید دباؤ بڑھ گیا۔

اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں کے باعث شمالی کوریا کو سالانہ اربوں ڈالر کا بھاری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔

یواین ایس سی کے اراکین کی جانب سے شمالی کوریا کی برآمدات پر جزوی پابندی کی منظوری کے بعد منیلا میں اہم عالمی طاقتوں کے نمائندوں کی ملاقات ہوئی۔

امریکا کے وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ انھیں ووٹنگ سے حوصلہ ملا ہے لیکن حکام نے خبردار کیا کہ واشنگٹن اس معاملے پر چین کے ساتھ مل کر جائزہ لے گا جو شمالی کوریا کا سب سےبڑا تجارتی حصہ دار ہے تاکہ پابندیوں کے نفاذ کو حقیقی روپ دیا جائے۔

واضح رہے کہ چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے خطے کی سلامتی پر 10 ملکی ایسوسی ایشن آف ساوتھ ایسٹ ایشین نیشنز کے ایک فورم کی میزبانی سے قبل شمالی کوریا کے اپنے منصب ری ہانگ یو سے ملاقات کی جہاں انھوں نے شمالی کوریا پر جوہری اور بلیسٹک میزائل کے تجربوں کو روکنے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں:شمالی کوریا کا امریکا تک مار کرنے والے میزائل کا 'کامیاب تجربہ'

چینی وزیرخارجہ نےمیڈیا سے گفتگو کے دوران نئی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اس سے عوامی جمہوری کوریا کو درست سمت کی جانب اور بہترین فیصلوں میں مدد ملے گی'۔

دوسری جانب منیلا میں موجود شمالی کوریا کے نمائندے نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا تاہم ان کے اخبارات میں ان پابندیوں کے حوالے سے خطرات کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ حکمراں جماعت نے امریکی جارحیت سےخبردار کیا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ اس سلسلے میں روس اور چینی وزرا خارجہ سے ملاقات کریں گے جبکہ ٹیلرسن اور شمالی کوریا کے وزیرخارجہ ری ہانگ یو اجلاس کے دوران منیلا میں ایک ہی کمرے میں موجود ہوں گے تاہم براہ راست کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ امریکا نے ایک ماہ قبل ہی شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کے لیے چین سے گفتگو شروع کی تھی جب 4 جولائی کو شمالی کوریا نے پہلا بین الاقوامی بلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا جبکہ دوسرا تجربہ 28 جولائی کو کیا گیا تھا۔

چین اور روس کی جانب سے امریکی اقدامات پر یہ کہتے ہوئے مزاحمت کی گئی تھی کہ شمالی کوریا کو اس کے عسکری پروگراموں کو روکنے کے لیے قائل کرنے کا راستہ مذاکرات ہیں۔

شمالی کوریا کے ساتھ بیرونی تجارت میں چین کا حصہ 90 فی صد ہے اس لیے ہمسائیہ ملک پر پابندی کے باعث اس کے اثرات کےحوالے سے چین کا فیصلہ اہمیت کا حامل ہے۔

شمالی کوریا پر نئی پابندیاں

اقوام متحدہ کی جانب سے ہفتے کو شمالی کوریا کی اہم برآمدات کوئلہ، تانبا اور سی فورڈ پر پابندی کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

یو این ایس سی میں ووٹنگ کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نیکی ہیلے کا کہنا تھا کہ 'اگلا ہدف شمالی کوریا پر مکمل پابندیوں کا ہوگا'۔

اگر ان پابندیوں پر مکمل عمل کیا گیا تو شمالی کوریا کو برآمدات سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدنی میں اندازے کے مطابق 3 ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔

نئی پابندیوں میں شمالی کوریا کو اپنے مزدوروں کو بیرون ملک بھیجنے سے بھی روک دیا گیا ہے جو کہ ان کی آمدنی کا ایک اہم حصہ ہے۔

تیل کی تجارت شمالی کوریا کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے تاہم تازہ پابندیوں میں اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں