صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں خاتون سے گینگ ریپ کے دوران بنائی گئی ویڈیو کے ذریعے اسے متعدد مرتبہ ریپ کے لیے بلیک میل کرنے والے 3 ملزمان کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا۔

مصطفیٰ آباد پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ایک ماہ قبل ملزمان بستی کرما والا میں قائم اس کے گھر میں اس وقت داخل ہوئے تھے جب ان کا خاوند موجود نہیں تھا۔

خاتون کے مطابق ملزمان نے گھر میں داخل ہو کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور اس دوران اس کی ویڈیو بھی بنائی۔

متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد ملزمان اسے مسلسل ریپ کا نشانہ بنانا شروع کیا اور مزاحمت پر ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔

گذشتہ روز جب ملزمان گھر میں داخل ہوئے تو خاتون نے شور مچادیا جس کے باعث ملزمان فرار ہوگئے۔

خاتون کی شکایت پر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایک علیحدہ واقعے میں ایک طالبہ کو اس وقت گن پوائنٹ پر مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اسکول سے واپس گھر جارہی تھی۔

واقعہ کنگن پور گاؤں میں پیش آیا، پولیس لڑکی کے الزامات کی تحقیقات کررہی ہے۔


یہ رپورٹ 20 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں