امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ جیمز کلپر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی مریض قرار دیتے انہیں امریکی صدر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے جیمز کلپر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بحیثیت امریکی صدر ہونے پر سوالات اٹھا دیئے۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان اتحادی ہونے کا استحقاق کھو سکتا ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں ان کے امریکی صدر ہونے پر سوال اٹھاتا ہوں اور میں اس حوالے سے کی جانے والی ان کی حوصلہ افزائی پر تشویش کا اظہار کرتا ہوں‘۔

امریکی صدر کی نئی افغان پالیسی کے حوالے سے کی گئی تقریر پر سابق سی آئی اے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے ٹرمپ کا پالیسی بیان خوفناک اور پریشان کن ہے۔

سابق ڈائریکٹر سی آئی اے نے امریکی صدر کے رویے کو منفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا طرز عمل انتہائی غیر مہذب، اخلاق اور روایات کے خلاف ہے۔

انہوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں گذشتہ رات کے بعد خاموش رہنا چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ اصل ٹرمپ سامنے آرہا ہے‘۔

سابق سی آئی اے سربراہ نے کہا کہ وہ امریکی صدر کو جوہری کوڈز تک رسائی دینے کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیثیت کمانڈر اِن چیف امریکی قوم سے اپنے پہلے رسمی خطاب میں افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان کے ساتھ معمول کا کاروبار ختم‘: امریکا کی وارننگ

امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔‘

انہوں نے افغانستان میں امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے وعدے سے مکرتے ہوئے وہاں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی راہ بھی ہموار کردی۔

ادھر پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکا کی نئی افغان پالیسی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کی تردید کی ہے۔

دفتر خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پالیسی کے تحت پاکستان اپنی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، امریکا کو پاکستان پر محفوظ پناہ گاہیں دینے کا الزام لگانے کے بجائے اسے پاکستان کے ساتھ ملک کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں