خواتین مریدوں کا ریپ: بھارت کے گرومیت رام رحیم پر فرد جرم عائد

اپ ڈیٹ 25 اگست 2017
گرومیت رام رحیم — فوٹو/ بشکریہ فرسٹ فوسٹ
گرومیت رام رحیم — فوٹو/ بشکریہ فرسٹ فوسٹ

نئی دہلی: بھارت کی ایک عدالت نے ملک کے معروف خود ساختہ مذہبی رہنما اور ریاست ہریانہ میں قائم ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ گرومیت رام رحیم پر 2 خواتین کے ریپ کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گرومیت رام رحیم کو 7 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہریانہ پولیس نے گرومیت رام رحیم کو حراست میں لے لیا، جنہیں روہٹک جیل لے جایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گرومیت رام رحیم پر ان کی ایک عقیدت مند خاتون نے ریاست ہریانہ کے قصبے سِرسا میں واقع ہیڈکوارٹرز میں ریپ کا الزام عائد کیا تھا۔

گذشتہ 10 سال سے جاری اس کیس کی 200 سماعتوں اور ہائی کورٹ کی جانب سے متعدد حکم امتناع جاری ہونے کے بعد گورمیت رام رحیم پر فرد جرم عائد کی گئی۔

مزید پڑھیں: ہندوستان: خدا کی خوشنودی کیلئے جنس کی زبردستی تبدیلی پر تحقیقات

فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد عدالت کے باہر موجود گرو رام رحیم کے ہزاروں عقیدت مند مشتعل ہوگئے اور انھوں نے مختلف علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔

یاد رہے کہ گرومیت رام رحیم نے ایک فلم 'گاڈز میسنجر' (خدا کا پیغام پہنچانے والا) میں بھی کام کیا، جس میں گرو نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف لڑائی کی اور گانے بھی گائے۔

خواتین مریدوں کے جنسی استحصال کے ساتھ ساتھ گرو رام رحیم پر یہ الزامات بھی ہیں کہ انہوں نے اپنے آشرم میں 400 مردوں کو ’خدا کی خوشنودی‘ کے لیے اپنے مخصوص جسمانی اعضاء کو کاٹنے کی جانب راغب کیا، اس حوالے سے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم گرو نے ان الزامات کی تردید کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں