بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والی دو روزہ طویل جھڑپ کے نتیجے میں 8 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ تنیوں حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ میں عسکریت پسندوں نے خودکار اسلحہ اور دستی بموں کے ساتھ پولیس کیمپ ’ڈسٹرکٹ پولیس لائن‘ پر ہفتہ کی صبح حملہ کیا، جہاں پولیس اہلکاروں کی رہائش گاہیں بھی قائم ہیں۔

عسکریت پسندوں کے ابتدائی حملے میں بھارتی قابض فورسز کے 4 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ حملہ آوروں اور بھارتی فورسز کے درمیان مقابلہ گذشتہ روز سے جاری تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیریوں کی شہادت پر احتجاج

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس لائنز میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن مکمل کرلیا گیا۔

مقبوضہ جموں اور کشمیر پولیس کے ڈپٹی انسپیکٹر جنرل نے میڈیا کو بتایا کہ پلوامہ میں پولیس کیمپ پر 3 مبینہ عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں بھارتی فورسز کے 8 اہلکار ہلاک ہوئے جن میں سے اکثر کشمیر پولیس کے اہلکار تھے۔

جس کے بعد بھارتی فورسز کی بڑی تعداد کو حملے کے مقام پر طلب کیا گیا اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس نے یہ بھی بتایا کہ دو روز تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں بھارتی فورسز 3 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کا لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کی ہلاکت کا دعویٰ

واضح رہے کہ رواں ماہ 4 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بھارتی فوج کی کارروائی میں 2 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ایک روز بعد ہی 5 اگست کو بھارتی فوج نے علاقے کا محاصرہ کر کے جھڑپ کے دوران 3 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مذکورہ واقعات کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا اور بھارتی فورسز نے اسی دوران 9 اگست کو 3 عسکریت پسندوں اور 1 شہری کو قتل کردیا تھا۔

ادھر 13 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے آؤنیرا میں بھارتی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 3 حریت پسند جاں بحق ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں