سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے 2 نوجوانوں کی شہادت پر مظاہرہ کرنے والے افراد پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔

گذشتہ روز بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد علاقے میں مظاہروں کا آغاز ہوا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کیا اور اسی دوران شیخ شارق اور شوکت احمد میر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر:3نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد جھڑپیں

دونوں نوجوانوں کی آخری رسومات میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ جاں بحق نوجوان شوکت احمد میر کے گاؤں مہند میں ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد مظاہرہ کیا گیا۔

نہتے کشمیری مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فورسز نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی۔

اس واقعے کے حوالے سے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیا حریت پسندوں کی شخصیت کو بدنام کر رہا ہے جبکہ بھارت نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی مدد سے حریت رہنماؤں پر جھوٹے کیسز بنا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندویاتریوں کی بس پر فائرنگ، 6 افراد ہلاک

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے بیان میں بھارتی حکام کی جانب سے یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں کی گرفتاری پر مذمت بھی کی۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے وادی کشمیر میں 'دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرگرمیوں' کی مبینہ فنڈنگ کی تحقیقات میں 7 کشمیری رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا۔

بعد ازاں بی جے پی کی اتحادی اور مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک بیان میں تبصرہ کیا تھا کہ 'کسی خیال کو نہ ہی قید کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی مارا جاسکتا ہے'۔

یاد رہے کہ 22 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک کشمیری جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے اس کے علاوہ 11 جولائی کو بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 کشمیری جاں بحق ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں