کلکتہ: بھارت کی مشرقی ریاست بنگال کے ایک گاؤں میں ٹرک پر مویشی لے جانے والے دو مسلمانوں کو مشتعل دیہاتیوں نے تشدد کرکے ہلاک کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ ٹرک میں مویشی سوار تھے جنہیں ہمسایہ ملک بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب مغربی بنگال کے ایک گاؤں میں منتقل کیا جارہا تھا تاہم دیہاتیوں نے انہیں روک لیا۔

مغربی بنگال پولیس کے سینئر افسر انوج شرما کا کہنا تھا کہ ’دیہاتیوں نے سڑک بلاک کرکے ڈارئیور کو گاڑی روکنے پر مجبور کیا، اس کے بعد دو افراد کو گاڑی سے باہر نکالا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گاڑی کا ڈرائیور بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا‘۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فوری طور پر اس واقعے کے محرکات سامنے نہیں آسکے۔

مزید پڑھیں: بھارت: گائے کی ترسیل پر مسلمان کو قتل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

یاد رہے کہ مغربی بنگال میں گائے کو ذبح کرنے کی اجازت ہے جبکہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں گائے کے گوشت پر پابندی عائد ہے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے کی سزا عمر قید ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے حکومت میں آنے اور نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد ملک میں گائے کے گوشت کے استعمال کرنے والوں پر حملوں میں تیزی آگئی ہے اور انتہا پسند ہندوؤں اور 'گائے رکشک تحریک' کے کارکنوں کی جانب سے رونما ہونے والے پُرتشدد واقعات میں سیکڑوں مسلمان اور نچلی ذات کے ہندو ہلاک ہوچکے ہیں۔

رواں سال جون میں مغربی بنگال میں مبینہ طور پر گائے ذبح کرنے کے الزام میں 3 مسلمانوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

اسی ماہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایسے ہی ایک واقعے کی مذمت کی تھی جس میں ایک مسلمان بچے کو مبینہ طور پر گائے کا گوشت لے جانے پر ٹرین میں قتل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ٹرک میں گائے لے جانے پر مسلمان قتل

رواں برس اپریل میں بھارتی ریاست راجھستان میں ایک ٹرک سے گائے برآمد ہونے کے بعد مشتعل ہجوم نے ایک مسلمان کو قتل کردیا تھا، مقتول ڈیری فارم کے شعبے سے وابستہ تھا اور دودھ دینے والے مویشیوں کی نقل و حمل کا کام کرتا تھا۔

اسی ماہ دو مسلمانوں کو تشدد سے ہلاک کردیا گیا جن پر مبینہ طور پر گائے کی چوری کا الزام تھا، دونوں واقعات میں پولیس متقولین کو ہجوم سے بچانے میں ناکام رہی تھی۔

نریندر مودی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ گائے رکشک تحریک کے کارکنوں نے گائے ذبح کرنے پر ملک میں مکمل پابندی کے دعوے پر ہی 2014 کے الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کی تھی۔


یہ رپورٹ 28 اگست 2017 کو ڈان اخبار مین شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں