• KHI: Partly Cloudy 24.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 15°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 15°C

شادی شدہ ہونا جان لیوا مرض سے تحفظ فراہم کرے

شائع August 29, 2017
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

شادی امراض قلب سے موت کے خطرے کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

آسٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ افراد میں ہارٹ اٹیک کی صورت میں بچنے کا امکان تنہا لوگوں کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : شادی ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند؟

تحقیق کے مطابق شادی امراض قلب سے موت کے خطرے میں اس وجہ سے مددگار ثابت ہوتی ہے کیونکہ شریکحیات ایک دوسرے کے صحت مندانہ طرز زندگی کے لیے مدد کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کو ادویات لینا یاد دلاتے ہیں اور عام طور پر مختلف امراض پر قابو پانے میں مدد کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق شادی شدہ ہونا زندگی کے مختلف حصوں کے لیے جذباتی اور جسمانی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران انگلینڈ میں 2000 سے 2013 کے دوران ہسپتال داخل ہونے والے مریضوں کے ڈیتا کا تجزیہ کیا گیا۔

محققین نے ایسے مریضوں کا جائزہ لیا جنھیں ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوا یا امراض قلب کی علامات سامنے آئیں، جبکہ ان مریضوں کی درجہ بندی ازدواجی حیثیت سے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : شادی کا یہ اثر آپ کو دنگ کردے گا

نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ افراد ہارٹ اٹیک کے حملے سے تنہا افراد کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ بچتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے حوالے سے پیچیدگیوں کی روک تھام میں بھی شادی شدہ افراد کو تنہا لوگوں کے مقابلے میں بالترتیب 14 اور 10 فیصد زیادہ تحفظ ملتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ شادی شدہ زندگی میں تعلق کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور ایسے متعدد شواہد موجود ہیں کہ تناﺅ اور پرتناﺅ واقعات جیسے طلاق کا تعلق امراض قلب سے ہے۔

اس تحقیق کے نتائج کو یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس میں پیش کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025