اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے دوروں کے دوران دوست ممالک نے بھی تسلیم کیا کہ الزام تراشیوں سے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان ہر اس اقدام کی حمایت کرتا ہے جو کہ افغانستان میں استحکام کا باعث ہو، افغانستان میں قیام امن کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، تاہم اس بات کو چین، ایران اور ترکی نے بھی تسلیم کیا کہ الزام تراشی سے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت علاقائی امن کے حوالے سے کبھی بھی سنجیدہ نہیں رہا، یہ بھارت ہی تھا جس نے آخری لمحات میں تمام مسائل پر بات چیت کو روک دیا، بھارت اور امریکا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہے جبکہ احسان اللہ احسان، کلبھوشن یادیو اور چک ہیگل کے بیانات سے ظاہر ہے کہ بھارت، افغانستان کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت نے اپنا جواب عالمی عدالت انصاف میں جمع کرادیا ہے، بھارت ایک جاسوس کے معاملے کو انسانی ہمدردی کا رنگ دینا چاہتا ہے، کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروئیاں کیں، جبکہ پاکستان کلبھوشن کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر کو جمع کرائے گا۔

مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں پر مظالم سے متعلق نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے حالیہ دوروں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات ہوئی، پاکستان نے کشمیر کے معاملے کو بین الاقوامی برادری کے ساتھ اٹھایا ہے اور آئندہ بھی اٹھاتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کے دوروں میں تمام ممالک کے ساتھ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی مذمت بھی کی گئی جبکہ معاملے پر پاکستان کے موقف کو سراہا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، جبکہ خواجہ آصف کے دوروں میں پاکستان کی ان قربانیوں کو تینوں ممالک نے تسلیم کیا۔

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایل او سی پر گزشتہ ایک سال میں 700 سے زائد بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، 2016 میں یہ تعداد 370 تھی تاہم ہماری مسلح افواج بھرپور انداز میں بھارتی اشتعال انگیزی کا جواب دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران امریکی انتظامیہ کے ساتھ ملاقاتوں کے حوالے سے ابھی علم نہیں، تاہم خواجہ آصف اجلاس کی سائیڈ لائنز پر افغان ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں