اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 14 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں 25 ستمبر کو دوبارہ طلب کیا تھا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے سینئر سپرنٹڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز کو مراسلہ جاری کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: پولیس کو عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

بعدازاں عمران خان نے الیکشن کمیشن کے آرڈر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے آج (20 ستمبر) عمران خان کی درخواست پر سماعت کی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کو شوکاز نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کردی۔

بعدازاں کیس کی سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انہوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے، جس کی سماعت جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل

توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، تاہم متعدد مرتبہ نوٹس دیے جانے کے باوجود بھی ان کی عدم حاضری پر پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

دوسری جانب عمران خان نے الیکشن کمیشن کے توہین عدالت کی سماعت کے اختیار کو بھی چیلنج کیا تھا اور کمیشن کی جانب سے کارروائی کے اختیارات پر سوال اٹھائے گئے تھے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے رواں برس 10 اگست کو یہ واضح کیا تھا کہ اسے توہین عدالت کے کیس کی سماعت کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں