چین کے تعاون سے کاشغر سے گوادر تک شاہراہ کی تعمیر

شائع July 6, 2013

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور ان ساتھ آئے پنجاب کے وزیراعلیٰ  اپنے چینی اہمصب لی کی چینگ کے ساتھ کھڑے ہیں—فوٹو اے ایف پی
پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور ان ساتھ آئے پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنے چینی اہمصب لی کی چینگ کے ساتھ کھڑے ہیں—فوٹو اے ایف پی

بیجنگ: کل بروز جمعہ مورخہ 5 جولائی کو پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دورہ چین کے موقع پر چین کے صدر لی کی چیانگ سے ملاقات کی، جس میں پاک چین اکنامک کوریڈور کے تحت آٹھ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جن میں گوادر سے  کاشغر تک دو ہزار کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

جبکہ  دیگر منصوبوں میں راولپنڈی سے خنجراب تک فائبرآپٹک بچھانے، اقتصادی راہداری، لاہور میں رنگ روڈ، لائٹ اور میٹرو ریل اور مختلف شعبوں میں اقتصادی اور تیکنیکی تعاون کی مفاہمتی یاداشتیں  بھی شامل ہیں۔

دوران ملاقات پاکستان اور چین کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اس قبل جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف جب اپنے ہم منصب سے ملاقات کے لیے عظیم عوامی ہال پہنچے تو چینی وزیراعظم نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ اس موقع پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کو ”شہد سے بھی میٹھا، اور ہمالیہ سے بھی بلند“ قرار دیا۔

ملاقات کے دوران ایک موقع پر نواز شریف نے کہا کہ ”ہماری دوستی ہمالیہ سے بھی اونچی اور دنیا کے سب سے گہرے سمندر سے بھی گہری ہے۔

چینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین کا دیرینہ دوست ہے اوردونوں ممالک کو تجارت، توانائی اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کرناچاہئے۔

نواز شریف نے دورے کے دوران چین کی اعلیٰ سطح کی قیادت کے علاوہ کاروباری شخصیات سے بھی کامیاب ملاقاتیں کیں۔

جمعہ کو جاری کیے گئے اعلامیہ میں دونوں ملکوں کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ عوام کے مفاد میں ایسی پالیسیاں بنائی جائیں، جن سے غربت دور ہو۔

اعلامیہ کے مطابق، پاکستان کے ساتھ تعلقات، چین کی خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح ہیں۔

اس کے علاوہ، خلائی تعاون میں پاک چین کے آٹھ سالہ پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

انسداد دہشت گردی کے لیے دونوں ممالک کا ٹیکنالوجی آلات، تربیت کے تبادلے، دفاعی ٹیکنالوجی اور پیداوار میں تعاون بڑھانے، ایٹمی عدم پھیلاؤ، تخفیف اسلحہ اور کنٹرول کے لیے کیے جانے والے تمام اقدامات کی تائید، ایٹمی عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق ہوا۔

مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ چین کے مفادات کے تحفظ میں پاکستان کی حمایت، قابل تحسین ہے جبکہ پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے چین، پاکستان کے ساتھ ہو گا۔

اس موقع پر چینی قیادت نے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے چین کو اپنی پہلی منزل کے طور پر منتخب کرنے پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ مئی میں الیکشن کے بعد اقتدار سنبھالنے والے نواز شریف اپنے پہلے پانچ روزہ سرکاری غیر ملکی دورے پر، ان دنوں چین میں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025