فرانس کے شہر مارسیلی کے ریلوے اسٹیشن میں چاقو کے حملے میں دو خواتین ہلاک ہوگئیں۔

مارسیلی کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فرانس کے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں فوجیوں کو تعینات کیا گیا تھا اور جو اہلکار اسٹیشن میں تعینات تھے انھوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور شخص کو گولی ماردی۔

ریلوے اسٹیشن میں پیش آنے والے واقعے کے بعد مسلح پولیس کے دستوں کو بھی بھیج دیا گیا اور فرانس کے دوسرے بڑے شہر کے ریلوے اسٹیشن کو خالی کرکے ریلوے نظام کو بھی روک دیا گیا۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے علاقائی پولیس افسر اولیور ڈی میزیئرز نے کہا کہ 'چاقو کےحملے کا شکار ہونے والی دونوں خواتین ہلاک ہوگئیں'۔

انسداد دہشت گردی کے پراسیکیوٹر کا اس واقعے کے بعد کہنا تھا کہ انھوں نے تفتیش کا آغاز کردیا ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جارہا کہ حملہ آور کا تعلق کسی دہشت گرد تنظیم سے تھا یا کوئی اور وجہ اس حملے کے پیچھے کار فرما تھی۔

خیال رہے کہ فرانس میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) یا القاعدہ سے منسلک انتہاپسندوں کے حملوں کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی اورتاحال حکام الرٹ ہیں۔

مزید پڑھیں:فرانس: ٹرک ڈرائیور نے 84 افراد کو کچل دیا

اے ایف کے اعداد وشمار کے مطابق مذکورہ واقعے سے قبل فرانس میں 2015 سے اب تک دہشت گردی کے مختلف واقعات میں 239 افراد مارے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 2016 میں فرانس کے جنوبی شہر نیس میں ایک ٹرک ڈرائیور نے قومی دن کی تقریبات میں شریک افراد پر ٹرک چڑھا کر کچل دیا، جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں