مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے گزشتہ دو روز کے دوران سری نگر، کپواڑہ اور بارہ مولہ کے اضلاع میں 8 کشمیری نوجوانوں کو ہلاک کردیا گیا۔

کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے تین نوجوانوں کو سری نگر کے علاقے ہمہامہ میں کارروائی کے دوران ہلاک کیا جبکہ 5 نوجوانوں کو کپواڑہ اور بارہ مولہ کے اضلاع کے علاقوں ٹنگڈار اور اوڑی میں نشانہ بنایا گیا۔

قبل ازیں سری نگر ائیر پورٹ کے قریب قائم بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے کیمپ میں مسلح افراد نے حملہ کرکے بارڈر سیکورٹی فورس کے ایک اہلکار کو ہلاک اور دیگر 6 کوزخمی کردیا جبکہ 2 حملہ آور بھی مارے گئے۔

بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ائر پورٹ کی طرف جانے والے راستوں کی ناکہ بندی کرکے تمام پروازوں کو معطل کردیا۔

مزید پڑھیں:کشمیر: بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ، ایک اہلکار ہلاک

ادھر ضلع پلوامہ میں بھی ایک حملے میں بھارتی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ محبوبہ مفتی کی سربراہی میں بھارت نواز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کشمیرمیں ہندو انتہا پسند بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے فسطائی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے بھارت کے ساتھ انضمام کے بارے میں بی جے پی اور آر ایس ای کے درمیان خفیہ معاہدہ ایک سنگین معاملہ ہے۔

تحریک حریت جموں وکشمیر نے ایک بیان میں سینکڑوں حریت رہنماؤں ،کارکنوں اور نوجوانوں کی مسلسل نظربندی کوبدترین ریاستی دہشت گردی اور سیاسی انتقام قراردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیریوں کی شہادت پر احتجاج

مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کمیشن نے قابض انتظامیہ کو غیر قانونی طورپر نظربند دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھی فہمیدہ صوفی کو امپھالہ جیل جموں سے سری نگر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 1947 میں برطانوی راج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے کشمیر، پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں افراد کو شہید اور ہزاروں کی ہی تعداد میں کشمیری زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں