امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے مفاہمت کی کوششیں پہلا بم گرائے جانے تک جاری رہیں گی۔

امریکا کے نشریاتی ادارے سی این این سے بات چیت کرتے ہوئے ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ہدایات جاری کی ہیں کہ شمالی کوریا کے ساتھ تنازع کو ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششیں کی جائیں جبکہ ان کوششوں کو پہلا بم گرائے جانے تک جاری رکھا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے اس بیان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی اہمیت کو ختم کردیا جس میں انہوں نے ریکس ٹلرسن کی شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ کے ساتھ مفاہمت کی کوششوں کے حوالے سے کہا تھا کہ ریکس ٹلرسن، ’لٹل راکٹ مین‘ کے ساتھ مفاہمت کرکے اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

ریکس ٹلرسن نے کہا کہ امریکی صدر نے مجھ پر واضح کر دیا ہے کہ اس معاملے کے حل کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھی جائیں۔

شمالی کوریا اور امریکا کی لفظی جنگ

رواں برس جولائی میں شمالی کوریا کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس کامیاب تجربے کے بعد اب امریکا شمالی کوریا کے میزائلوں کے نشانے پر ہے۔

بعد ازاں امریکا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے جواب میں اسے خبردار کرنے کے لیے جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک میزائل تجربہ کیا تھا۔

امریکی صدر نے بعدازاں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پیونگ یانگ کو اپنے ہتھیاروں کی وجہ سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی بمبار طیارے کی شمالی کوریا کی فضائی حدود کے قریب پرواز

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے لیے بہتر ہے کہ وہ اب امریکا کو مزید دھمکیاں نہ دے ورنہ اسے ایسے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا جو آج تک دنیا نے نہیں دیکھا۔

امریکی صدر کے اس بیان کے بعد شمالی کوریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’نامعقول‘ شخص قرار دے کر بحر الکاہل میں امریکی فوجی اڈے گوام کو نشانہ بنانے کے منصوبے پر ڈٹے رہنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

بعد ازاں شمالی کوریا کے سپریم کمانڈر کم جونگ ان نے امریکی جزیرے گوام کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ترک کرتے ہوئے امریکا کو آئندہ شمالی کوریا مخالف بیان دینے پر خبردار کرتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 72 ویں سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان کو ان کے عرفی نام ’راکٹ مین‘ سے مخاطب کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر انہوں نے جوہری ہتھیاروں کی پیداوار کو نہیں روکا تو امریکا شمالی کوریا کو 'مکمل طورپر تباہ' کردے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'راکٹ مین اپنی اور اپنی حکومت کی خودکشی کے راستے پر گامزن ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں