افغانستان کے صوبے قندھار میں افغان نیشنل آرمی کے ایک بیس کیمپ پر خود کش حملے کے نتیجے میں 41 اہلکار ہلاک جبکہ 24 زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق صوبے کندھار کے ایک رکن اسمبلی خالد پشتون نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پیش آیا۔

ایک افغان سیکیورٹی اہلکار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ 2 مبینہ خودکش بمباروں نے رات کے وقت قندھار کے ضلع مائے وند میں آرمی کے بیس کیمپ پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: 24 گھنٹوں کے دوران پاک افغان سرحد پر 4 ڈرون حملے، 31 سے زائد ہلاک

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک حملہ آور نے خود کو گاڑی سمیت اڑا لیا جبکہ دوسرے حملہ آور نے دھماکے کے بعد جائے وقوع پر موجود سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی اور فائرنگ کا یہ سلسلہ گئی گھٹوں تک جاری رہا۔

افغان نیوز ویب سائٹ طلوع نیوز کے مطابق قندھار میں موجود افغان نیشنل آرمی کے اس بیس کیمپ میں 60 سے زائد اہلکار تعینات تھے۔

ویب سائٹ کے مطابق اس واقعے کی ذمہ داری افغان طالبان نے قبول کرلی۔

یاد رہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران یہ افغان سیکیورٹی فورسز پر دوسرا بڑا حملہ ہے، اس سے قبل 17 اکتوبر کو افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے پکتیا میں قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پر بھی اسی طرز کا خودکش حملہ کیا گیا جس میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں ہونے والے خود کش بم دھماکے میں صوبائی پولیس چیف طوریالانی عبدیانی بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں