متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر کامران ٹیسوری نے سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے عائد الزامات پر درِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں قانونی ماہرین سے رابطے میں ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

ڈان نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ سلمان مجاہد بلوچ نے ان کی جماعت پر جو الزامات عائد کیے ان پر جلد پارٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی جائے گی۔

انھوں نے سلمان بلوچ کے الزامات پر مزید بات کرنے سے انکار کردیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں جو بھی تحفظات ہیں اس پر وہ پارٹی کے آئندہ اجلاس کے دوران بات کریں گے۔

کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم پاکستان میں کسی بھی قسم کی گروپ بندی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ایک سیاسی جماعت ہے جس میں نہ فاررق ستار کا کوئی گروپ ہے اور نہ ہی کسی دوسرے رہنما کا گروپ ہے جبکہ اس جماعت میں شامل ہر ایک کارکن کی اپنی اپنی ذمہ داریاں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 22 اگست 2016 کے واقعے کے بعد پارٹی نے پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اگر کوئی رہنما ایم کیو ایم لندن کی قیادت سے رابطے میں ہے تو ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ نہیں ہوگا جبکہ اس کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سلمان مجاہد بلوچ کو ایم کیو ایم پاکستان سے خارج کردیا گیا

کامران ٹیسوری سے 2018 کے عام انتخابات میں متحدہ پاکستان اور پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے علیحدہ علیحدہ انتخابات میں حصہ لینے پر پارٹی ووٹ کی تقسیم کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ‘ابھی انتخابات میں کافی وقت ہے اور ہماری اس حوالے سے پارٹی میں مشاورت جاری ہے اور جلد ہی کوئی ایسا فیصلہ کیا جائے گا جو کراچی اور خاص طور پر مہاجر قوم کے لیے بہتر ہوگا’۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے حال ہی میں رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کی پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کردی تھی۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے تنظیمی ڈسپلینری کمیٹی کی سفارش پر رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کی تنظیمی نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیوں کی بنیاد پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایم کیو ایم پاکستان میں مائنس ون فارمولے کا آغاز ہوچکا‘

ذرائع کے مطابق سلمان مجاہد بلوچ کی رکنیت پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے حق میں میڈیا پر بیان دینے کے تناظر میں خارج کی گئی جبکہ سلمان مجاہد کو پارٹی سے نکالے جانے کے بعد ان سے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ بھی طلب کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل سلمان مجاہد بلوچ کی مبینہ دھمکی آمیز کال بھی سامنے آئی تھی جو کہ مبینہ طور پر ڈی ایم سی ویسٹ سب ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو نفیس نامی شخص کا پیٹرول بند کرنے پر دی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں