ایسا نظر آتا ہے کہ جدید سائنس ذہانت کے حوالے سے مخصوص اور روایتی رویوں کی نفی کرتے ہوئے ایسی عادات کے حامل افراد کو ذہین قرار دیتی ہے جن کا تصور کرنا مشکل ہے۔

ویسے اس بات سے اختلاف نہیں کہ ذہین افراد اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں کافی مختلف ہوتے ہیں لیکن کیا ان میں اتنا فرق بھی ہوتا ہے؟

تو جانیں کہ جدید سائنسی رپورٹس میں کیسے رویوں کے حامل افراد کو ذہین قرار دیا گیا ہے جو اکثر افراد کو مضحکہ خیز یا ناقابل برداشت لگتے ہیں۔

سست ہونا

ایک امریکی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ وہ لوگ زیادہ ذہانت کے حامل ہوتے ہیں جو اپنے خیالات میں گم رہنے اور جسمانی طور پر سست یا کم متحرک ہوتے ہیں۔ ویسے یہ عادت تو ہوسکتا ہے کہ بیشتر افراد میں ہو مگر یہ جان لینا بہتر ہے کہ اپنی سستی کو آپ زیادہ ذہانت کے ساتھ جوڑ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : 'کاہل ہونا انتہائی ذہین ہونے کی نشانی'

بھلکڑ ہونا

ویسے تو اچھی یاداشت کو عقلمندی کی علامت سمجھا جاتا ہے مگر ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ بھلکڑ ہوتے ہیں، ان میں بھی ذہانت کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ان کے بقول ایسے لوگوں کا دماغ اس لیے چیزوں کو بھول جاتا ہے تاکہ نئے حالات سے مطابقت پیدا کرسکے اور دوسرا یہ کہ چھوٹی اور غیر اہم اشیاءکی تفصیلات ذہن سے نکال کر کسی منظرنامے کی مکمل تصویر کو اجاگر کرے۔ تو اگر کچھ بھول جائے تو جھنجھلانے کی بجائے اس خیال سے خوش ہوسکتے ہیں کہ اس سے دماغ کو نئے خیالات کے لیے جگہ مل گئی ہے۔

بدزبان ہونا

درحقیقت توہین آمیز الفاظ کا منہ سے نکلنا بھی زیادہ ذہانت کی علامت ہے کم از کم کچھ تحقیقی رپورٹس میں تو یہی بات سامنے آئی ہے کہ ایسے افراد کا ذخیرہ الفاظ دیگر کے مقابلے میں زیادہ وسیع ہوتا ہے اور یہ زیادہ ذہانت کی ایک علامت ہے۔

لوگوں پر اعتماد کرنا

عقلمند افراد اکثر دوسروں پر اعتماد نہیں کرتے، مگر سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ ذہین افراد درحقیقت لوگوں پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ زندگی کو زیادہ بہتر انداز سے دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہ عادت اعصاب کو مضبوط بناکر مختلف امراض سے بھی بچاتی ہے۔

بلی پالنا

کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ بلی پالنا پسند کرتے ہیں وہ شخصی لحاظ سے پرسکون، زیادہ حساس اور زیادہ آئی کیو لیول کے حامل ہوتے ہیں، اس کے مقابلے میں کتوں کو پسند کرنے والے زیادہ متحرک، کھلی شخصیت اور قوانین پر عمل کرنے والے ہوتے ہیں۔

سرخ گوشت کو پسند نہ کرنا

ایک تحقیق میں یہ عجیب بات سامنے آئی کہ زیادہ ذہانت کے حامل افراد سرخ گوشت پر چکن، مچھلی اور سبزیوں کو ترجیح دیتے ہیں، تاہم ان غذائی ترجیحات کا انحصار مختلف حالات پر ہوتا ہے جیسے خاندان، صحت، عقیدہ اور رہنے کی جگہ وغیرہ شامل ہیں۔

خیالات کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام

ویسے تو لگتا ہے کہ ذہین افراد اکثر نئے خیالات کو سامنے لاتے ہیں مگر ایسا ہے نہیں، اکثر ایسا نہیں ہوتا، زیادہ ذہانت رکھنے والے افراد غیرروایتی حل سوچنے کی صلاحیت تو رکھتے ہیں مگر ان کا اطلاق زندگی میں کر نہیں پاتے، درحقیقت جب وہ زندگی میں کچھ نیا کرنا چاہتے ہیں تو ایک نیا آئیڈیا کے ان کے ذہن میں آجاتا ہے اور توجہ اس جانب مرکوز ہوجاتی ہے۔

کم سونا یا رات گئے تک جاگنا

ویسے کم سونے سے مراد بہت کم نیند نہیں، بلکہ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ کم سوتے بھی ہیں کیونکہ انہیں اپنے کام یا تعلیمی ادارے میں جانے کے لیے جلد اٹھنا پڑتا ہے۔ تو تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں آئی کیو لیول میں زیادہ آگے ہوتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ کافی زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔

ناخن چبانا

ویسے تو اس عادت کو اعصابی تناﺅ کی نشانی تصور کیا جاتا ہے مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بھی ذہانت کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس طرح کی عادت جیسے ناخن چبانا، بال یا جلد کو کھینچنا وغیرہ، لوگوں کو بیزاری سے لڑنے میں مدد دیتی ہے اور غیر اطمینانی کی کیفیت کو کم کرتی ہے۔ کسی چیز میں پرفیکشن کی طلب میں ایسا کرنا ذہانت کی علامت ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لوگ ناخن کیوں چباتے ہیں؟

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Emran Nov 03, 2017 12:01pm
I have figured out " I am intelligent" Thank you Dawn