اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ افغانستان میں متحرک غیر ریاستی عناصر پاکستان کے لیے بڑا خطرہ ہیں، جبکہ کالعدم جماعت الاحرار اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے پاکستان دشمن کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغانستان میں متحرک غیر ریاستی عناصر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہیں، افغانستان میں 50 فیصد علاقہ حکومتی عمل داری سے باہر ہے جو کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ بن چکا ہے، جبکہ دہشت گردوں کی ان محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ خطے میں امن کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان کا 50 فیصد حصہ کابل کے کنٹرول میں نہیں، جو خطے کے لیے نقصان دہ ہے، جبکہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔

افغانستان میں چند روز قبل پاکستانی سفارتی اہلکار نئیر اقبال رانا کے قتل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نئیر اقبال رانا کی شہادت پاکستان کے لیے گہرا صدمہ ہے، افغانستان سفارتی اہلکار کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

مزید پڑھیں: پاک-ایران مشاورتی اجلاس:خطے میں پائیدار امن کیلئے تعاون کااعادہ

محمد فیصل نے کہا کہ اس حوالے سے افغان مشیر قومی سلامتی نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو فون کرکے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور کہا کہ اہلکار کے قتل کی تفصیلی تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ ہفتے مزید 7 کشمیریوں کو ہلاک کیا گیا، جبکہ وہاں کالے قوانین کے تحت حریت قیادت کو ابھی بھی پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔

دو کشمیریوں کو ’رافٹو ایوارڈ‘ ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں کشمیریوں پرویز اور پروین آہن گر نے انسانی حقوق کے حوالے سے طویل جدو جہد کی، پہلی بار کشمیر سے تعلق رکھنے والوں کو یہ ایوارڈ دیا گیا، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی دنیا کے سامنے پرزور انداز میں آواز بلند کرتا رہے گا۔

محمد فیصل نے سعودی عرب میں شہزادوں کی گرفتاری پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سعودی عرب کا اندرونی معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی شہر گجرات کے قریب فورسز کا نیا ایئربیس، کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کا حصہ اور بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس ہے، تاہم پاکستان کسی بھی بھارتی جارحانہ عزائم کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی بھارت کو امریکی ’ڈرونز‘ کی فروخت کی مخالفت

پاکستانی فوجی افسر کی نیپال میں گمشدگی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل حبیب طاہر کی تلاش کے لیے نیپال حکومت سے رابطے میں ہیں، جبکہ اس معاملے پر بھارت کو بھی خط لکھا تھا لیکن تاحال کسی قسم کی معلومات کا تبادلہ خیال نہیں کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ لندن میں پاکستان مخالف مہم میں استعمال ہونے والی کیب سروس کمپنی نے پوسٹرز اتار دیئے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ برطانوی حکومت اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گی۔

نیٹو جنرل کے بیان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو جنرل کا بیان انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں مددگار ثابت نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا اور پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں