لاہور: ملک میں مختلف مکتبہ فکر کی نمائندگی کرنے والی 6 سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مل کر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی دوبارہ بحالی کا اعلان کردیا۔

یہ اعلان جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔

متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی بحالی کے اعلان کے موقع پر سراج الحق کے ساتھ جمعیت علماء اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن اور جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ پیر اعجاز ہاشمی اور دیگر جماعتوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: متحدہ مجلس عمل بحال

ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ دسمبر میں نئے اتحاد کا سربراہی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 2002 میں بنائی گئی متحدہ مجلس عمل نے خیبر پختونخوا میں 2002 سے 2007 تک حکومت کی تھی جس کے بعد جماعت کے اندر اخلافات پیدا ہونے سے اس کی مقبولیت ختم ہوگئی تھی۔

بعد ازاں 2008 اور 2013 کے الیکشن میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار عوام کی واضح حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی اُبھرنے کی جدوجہد میں مصروف

خیال رہے کے اس سے قبل جمعیت علماء اسلام (ف) نے 2013 کے انتخابات سے قبل اس کی بحالی کی کوشش کی تھی لیکن جماعت اسلامی کے اس وقت کے امیر سید منور حسن نے اس کا حصہ بننے سے انکار کردیا تھا۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے جنرل سیکریٹری مولانا عبد الغفور کی جانب سے گزشتہ چند روز میں مذکورہ اتحاد کے اراکین کو دوبارہ منانے کی کوشش جاری تھیں، جس کے لیے انہوں نے کئی اجلاس منعقد کیے، تاہم متعدد کوششوں کے بعد جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو منالیا گیا۔

گذشتہ روز متحدہ مجلس عمل کے تحت اکھٹے ہو کر 2018 کے انتخابات میں حصہ لینے کا بڑا اعلان بھی کردیا گیا۔


یہ خبر 10 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں