آئی سی جے الیکشن: بھارتی جج بینچ کا حصہ بننے کی دوڑ میں شامل

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2017
انتخابات میں حصہ لینے والے جج ، برطانوی جج سر گرین ووڈ (دائیں) اور بھارتی جج دلویر بھنداری (بائیں) — فوٹو / ڈان ڈاٹ کام
انتخابات میں حصہ لینے والے جج ، برطانوی جج سر گرین ووڈ (دائیں) اور بھارتی جج دلویر بھنداری (بائیں) — فوٹو / ڈان ڈاٹ کام

اسلام آباد: جہاں پاکستان عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی تیاری کر رہا ہے وہیں ایک بھارتی جج آئی سی جے بینچ میں مستقل عہدہ حاصل کرنے کے لیے انتخابات کی دوڑ میں شامل ہوگئے اور برطانوی جج کے ساتھ الیکشن کے آخری مرحلے میں مقابلہ ہوگا۔

آئی سی جے میں ہونے والی نئی پیشرفت سے آگاہ ذرائع نے ڈان کو نام نہ ظاہرکرنے کی درخواست پر بتایا کہ ’آئی سی جے کی بینچ کا حصہ بننے کے لیے بھارتی جج دلویر بھنداری نے برطانوی جج سر کرسٹوفر گرین ووڈ کے مابین ووٹنگ ہوئی جس میں دونوں امیدواروں کے حق میں برابر ووٹ آئے‘۔

عالمی عدالت انصاف میں ہر تین سال بعد مقدمات کی سماعت کے لیے 15 رکنی بینچ تشکیل دیا جاتا ہے جس میں اراکین کی تعداد کو مکمل کرنے کے لیے انتخابات کروائے جاتے ہیں اور ان انتخابات میں کامیاب ہونے والا امیدوار آئندہ 9 سال کے لیے بینچ کا حصہ بنتا ہے۔

آئی سی جے میں مقدمات سننے کے لیے 15 رکنی بینچ میں ہر 3 سال بعد 5 ججز کا انتخاب کیا جاتا ہے جو آئندہ 9 سال کے لیے جج منتخب کر لیے جاتے ہیں۔

آئندہ 9 برس کے لیے پانچ ججز میں سے 4 ججز کا انتخاب کیا جا چکا ہے جن کا تعلق برازیل، لبنان، فرانس اور صومالیہ سے ہے تاہم پانچویں جج کے انتخاب کے دوران بھارتی جج دلویر بھنداری اور انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے جج سر کرسٹوفر گرین ووڈ کے درمیان مقابلہ ٹائی ہوگیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی کلبھوشن یادیو سے اہلیہ کی ملاقات کی پیش کش

عالمی عدالتِ انصاف کے قوانین کے تحت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 97 جبکہ سیکیورٹی کونسل سے 8 ووٹ لینے والا شخص مقدمات سننے والے بینچ کا حصہ بننے کا اہل ہوجاتا ہے۔

برطانوی جج گرین ووڈ کی عمر 60 برس ہے انہوں نے برطانیہ میں وکالت پڑھانے والے اسکول میں بحیثیت پروفیسر اپنی ذمہ داریاں انجام دیں جبکہ دلویر بھنداری کا تعلق بھارت سے ہے اور وہ بھارتی سپریم کورٹ سے 27 اپریل 2012 میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے آئی سی جے کے لیے منتخب ہوئے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایک افسر سے جب آئی سی جے میں ہونے والے انتخابات پر بات کی گئی تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ڈان نیوز کو بتایا کہ پاکستان کو اس پیشرفت کے بارے میں علم ہے اور کلبھوشن کیس کی آئندہ سماعت پر بھرپور تیاری کے ساتھ جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو معاملے پر درخواست بھارت نے ضرور دائر کی ہے مگر یہ مقدمہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگلی سماعت کے لیے اپنی قانونی حکمت عملی تیار کرلی ہے جس پر عملدرآمد آئندہ چند دنوں میں شروع کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب

یاد رہے کہ پاکستانی حکومت نے گزشتہ روز بھارتی جاسوس کلبھوشن کی اہلیہ کو ملاقات کی پیش کش بھی کی اور اس ضمن میں دفتر خارجہ کی جانب سے باقاعدہ مراسلہ بھارتی ہائی کمیشن کو ارسال کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کلبھوشن کیس کی رواں برس 18 مئی کو ہونے والی سماعت پر آئی سی جے نے پھانسی کی سزا مؤخر کرنے کا فیصلہ جاری کیا تھا، وزارتِ خارجہ نے آئی سی جے کو آگاہ کیا تھا کہ پھانسی روکنے سے متعلق تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کردی گئیں ہیں۔

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ کے پیس پیلیس میں قائم عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کو 13 دستمبر 2017 تک کی بھارتی درخواست کے خلاف جواب داخل کرنے کی آخری تاریخ دی تھی، کیس کی حتمی سماعت ممکنہ طور پر جنوری 2018 میں ہوگی۔


یہ خبر 12 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں