تربت: صوبہ بلوچستان کے شہر تربت سے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع پہاڑی علاقے تاجبان میں گولیوں سے چھلنی 5 نامعلوم لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

لیویز ذرائع کے مطابق ان لاشوں کے بارے میں مقامی افراد نے لیویز اہلکار کو آگاہ کیا جبکہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے اطلاع ملتے ہی لاشوں کو تحویل میں لے کر انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ڈی کیو ایچ) تربت منتقل کردیا جبکہ اس واقعے کی تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا۔

لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچوں افراد کو بہت قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تاہم مقتولین کی شناخت نہیں ہو سکیں تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان تمام افراد کا تعلق بھی پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔

مزید پڑھیں: ضلع کیچ سے تین لاشیں برآمد

خیال رہے کہ اسی طرح کا ایک اور واقعہ 15 نومبر کو بلوچستان کے علاقے تربت ہی میں واقع بلیدہ گورک میں پیش آیا تھا جہاں 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں جن کے بارے میں سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے جس کے بارے میں ایف سی ذرائع نے تصدیق کی تھی کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان 15 لوگوں کو کیچ کے علاقے میں بہت قریب سے گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔

ضلع کیچ کا شمار اُن حساس علاقوں میں ہوتا ہے جہاں مسلح افراد اکثر مزدوروں، سیکیورٹی فورسز اور حکومت کے حمایتِ یافتہ لوگوں پر حملے کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ فائرنگ: قائم مقام ایس پی سمیت خاندان کے 4 افراد جاں بحق

صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے تاہم یہاں ترقیاتی کام دیگر صوبوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

صوبہ بلوچستان گذشتہ کچھ دہائیوں سے تشدد اور کشیدگی کے لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی جانب یہاں سیکیورٹی فورسز اور قومی اثاثوں پر حملے ایک معمول ہیں جبکہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے نتیجے میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومتی پالیسی کے بعد اب تک متعدد علیحدگی پسند کمانڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے جن کی واپسی کو خوش آئندہ قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں