’مستعفی ہونے کا فیصلہ اسحٰق ڈار خود کریں گے‘
اسلام آباد: وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان مصدق ملک کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اپنی صحت کو دیکھتے ہوئے کابینہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ خود کریں گے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ وزیر خزانہ روزانہ کی بنیادوں پر اپنی وزارت کے امور احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔
ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے مصدق ملک نے ان رپورٹس کو مسترد کیا جن میں کہا جارہا تھا کہ اسحٰق ڈار کی غیر موجودگی میں وزارت خزانہ کے امور متاثر ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری خزانہ، جو اہم اکاؤنٹنگ آفیسر ہیں، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے براہ راست رابطے میں ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’وزارت کے کاموں میں کسی قسم کی کوئی دشواری نہیں اور کام جاری ہیں‘۔
مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار کو وزیرِ خزانہ کے عہدے سے برطرف کیے جانے کا امکان
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ کے تمام آپریشنز اسحٰق دار بیماری کے باوجود دیکھ رہے ہیں جبکہ تمام پالیسی معاملات وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے معیشت امور مفتح اسماعیل دیکھ رہے ہیں۔
جب ان سے مذکورہ رپورٹس کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ اسحٰق ڈار کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ اعلیٰ سطح پر ہوگیا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی اس فیصلے کی توثیق کردی ہے، جس پر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ نئے وزیر خزانہ کی تلاش کا کام اسحٰق ڈار کی صحت کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ اسحٰق ڈار نے اپنا تفصیلی میڈیکل سرٹیفکیٹ احتساب عدالت میں جمع کرادیا ہے جس میں ان کی بیماری سے متعلق تمام تفصیلات موجود ہیں اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی صحت بحال ہونے میں کم سے کم 3 سے 5 ہفتے درکار ہوں گے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بیمار ہوسکتا ہے، لیکن کسی کو بیماری کے باعث اس کے عہدے سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس: نیب کا اسحٰق ڈار کے خلاف دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس میں عدالت نے وزیر خزانہ پر 27 ستمبر کو فرد جرم عائد کی تھی تاہم اس کے باوجود اسحٰق ڈار، وزارت خزانہ کے عہدے پر موجود ہیں جبکہ اپوزیشن حکومت کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ 14 نومبر کو احتساب عدالت نے اسحٰق ڈار کی غیر حاضری پر ان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے۔
علاوہ ازیں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ممالکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو اب تک اسحٰق ڈار کا استعفیٰ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار نے ملک کی معیشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے آج ملک کی معیشت مضبوط ہوئی۔
یہ رپورٹ 19 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی










لائیو ٹی وی