عرب لیگ اجلاس:سعودی عرب، بحرین کی ایران پر شدید تنقید

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2017
عرب لیگ کا اجلاس سعودی عرب نے طلب کیا تھا—فوٹو:اے ایف پی
عرب لیگ کا اجلاس سعودی عرب نے طلب کیا تھا—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی

سعودی عرب نے عرب لیگ کے اجلاس میں رکن ممالک کو خبردار کردیا کہ وہ ایرانی 'جارحیت' کے سامنے خاموش کھڑے رہیں گے جبکہ بحرین نے موقف پیش کیا کہ لبنان پر حزب اللہ کا مکمل قبضہ ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقدہ عرب لیگ کے خصوصی اجلاس میں سعودی عرب اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے خطاب میں ایران اور لبنان کے کردار پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں سعودی عرب کی جانب سے فوری طور پر عرب لیگ کا اجلاس بلایا گیا تھا۔

سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ریاض، ایرانی 'جارحیت' کے سامنے بت بنا کھڑا نہیں رہے گا۔

اجلاس میں ابتدائی تقریر کے دوران انھوں نے کہا کہ 'سعودی عرب اپنے عوام کو محفوظ رکھنے اور قومی سلامتی کے دفاع کے لیے ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا'۔

عرب لیگ کے اجلاس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے بھروسہ ہے کہ لیگ کے اراکین ذمہ داری لیں گے اور ایران کی جانب سے عرب کی سیکیورٹی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کریں گے'۔

اجلاس کے دوران بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کا کہنا تھا کہ لبنان کی شیعہ تحریک حزب اللہ کو ملک پر 'مکمل قبضہ' حاصل ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'خطے میں اس وقت ایران کا سب سے بڑا بازو دہشت گرد حزب اللہ کا بازو ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:لبنانی وزیر اعظم کا سعودی عرب میں مستعفی ہونے کا اعلان

بحرینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ 'حزب اللہ نہ صرف لبنان کی سرحد کے اندر کارروائی کرتی ہے بلکہ ہم تمام ملکوں کی سرحدوں کو پار کرتی ہے جو عرب قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے'۔

انھوں نے عرب لیگ کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ 'حزب اللہ حکومت کی شراکت دار ہے اس لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے'۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب کے دورے کے دوران لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے جان کو ’خطرات‘ لاحق ہونے اور ملک پر ایران کی ’گرفت‘ مضبوط ہونے کے باعث عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میں نے اپنی زندگی کو ٹارگٹ کرنے کے لیے بنائے گئے پوشیدہ منصوبے کو محسوس کر لیا ہے۔‘

سعد حریری کا کہنا تھا کہ ’علاقائی ممالک کے مقدر پر ایران کی گرفت ہے، جبکہ حزب اللہ نہ صرف لبنان بلکہ دیگر عرب ممالک میں بھی ایران کی ڈھال ہے۔‘

انھوں نے ایران پر ایک ہی قوم کے بچوں میں نفرت اور اختلافات کا بیچ بونے اور ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

واضح رہے کہ حزب اللہ، شام میں صدر بشارالاسد حکومت کی دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ اور مسلح اپوزیشن تحریکوں کے خلاف اہم اتحادی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں