اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ورکنگ گروپ کو آگاہ کیا ہے وہ مضبوط جمہوریت، آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا اور فعال سول سوسائٹی کے ساتھ شہریوں کے انسانی حقوق کو بہتر بنانے اور اسے فروغ دینے کی پالیسی جاری رکھے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے جنیوا میں حال ہی میں ورکنگ گروپ کے ایک اجلاس میں اپنی پیش کردہ رپورٹ میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو فروغ دینے اور تحفظ کے حصول میں دہشت گردی، وسائل کی رکاوٹوں، صلاحیت کی تعمیر، بیداری میں اضافے کے مؤثر نفاذ کے لیے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ قوانین، پالیسیوں اور ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے خطرناک گروپوں اور قدرتی آفتوں کی حفاظت، خطرناک گروپوں سے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات جیسے چیلیجز کا سامنا کررہا ہے۔

پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کی، جس میں سینیٹر عائشہ رضا فاروق، بیرسٹر ظفر اللہ خان، وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے قانون اور دیگر حکام نے بھی شامل تھے۔

پاکستان نے بتایا کہ وزارت انسانی حقوق نے وفاقی اور صوبائی سطح پر مشاورت کے عمل کو پورا کرنے کے بعد انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے قومی پالیسی فریم ورک کا مسودہ تیار کیا ہے، یہ مسودہ وفاقی کابینہ سے منظوری سے پہلے مشاورت کے لیے تمام وزرا کو تقسیم کیا گیا اور ساتھ ہی انسانی حقوق پر صوبائی حکمت عملی بنانے کا عمل صوبائی حکومتوں کے تعاون سے جاری ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی پیش کی گئی قراردادمنظور

رپورٹ کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں کے درمیان ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ چیلنچز پر قابو پانے کے لیے پاکستان کو پالیسی اور قانونی اصلاحات کے حوالے سے جرات مندانہ اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت انسانی حقوق کی جانب سے قومی پالیسی کے مسودہ میں لڑکیوں اور خواتین پر تشدد کو ختم کرنے کے لیے بھی پالیسی بنائی گئی ہے، جس میں صنفی مساوات پر مبنی تشدد کی روک تھام، جواب، تحفظ اور بحالی کے طریقہ کار کا تعین کیا گیا ہے۔ وزارت کی جانب سے صنفی تشدد کے خاتمے کے لے تحقیق پر مبنی ’ مرد ماڈل سے روابط‘ ترتیب دیا گیا ہے۔

سیاسی عزم

اجلاس میں بتایا گیا کہ جمہوری اور ترقی پسند ریاست ہونے کے باعث پاکستان عالمی انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے ساتھ سب کے لیے بنیادی آزادی کے طریقہ کار کو برقرار رکھنے کا مضبوط عزم رکھتا ہے۔

حکومتی پالیسیوں اور پروگرامز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کے ساتھ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے مضبوط میکینزم پاکستان کے سیاسی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

ورکنگ گروپ پاکستان میں انسانی حقوق کے حالات کا مسلسل سے جائزہ لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اقوام متحدہ کی ’انسانی حقوق کونسل‘ کا رکن منتخب

اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے ملک کے انسانی حقوق کی صورتحال پر پاکستان کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر جائزہ کے دوران 289 سفارشات پیش کیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان ان سفارشات کا مطالعہ کرے گا اور آئندہ سال مارچ میں انسانی حقوق کونسل میں اسے دوبارہ پیش کرے گا۔

ڈان کو موصول ہونے والی ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے مطابق یہ واضح ہے کہ اس رپورٹ میں موجود تمام نتائج اور سفارشات ریاستوں کی پوزیشن کی عکاسی کرتی ہیں اور انہیں ورکنگ گروپ کی جانب سے منظور کرنا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں