وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن (ر) امریندر سنگھ کے نام خط میں بھارتی ہم منصب کو دعوت دی ہے کہ اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے نبردآزما ہونے کے لیے علاقائی تعاون کے اقدامات کیے جائیں اور اس ضمن میں دونوں پنجاب کے عوام کے خوشحال مستقبل کے لیے مل کر کام کریں۔

شہباز شریف کی جانب سے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن (ر) امریندر سنگھ کو 19 نومبر کو لکھے گئے خط میں اسموگ اور ماحولیاتی مسائل پر علاقائی تعاون کی دعوت دیتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستانی اوربھارتی پنجاب کو اسموگ کے مسلے کاسامنا کرنا پڑا تاہم رواں سال یہ مسئلہ زیادہ شدت اختیار کر گیا اوراس کاپھیلاؤ بھی زیادہ رہا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسموگ سے عوام کی صحت بالخصوص بزرگوں اور بچوں پر بُرے اثرات پڑتے ہیں جبکہ فصلوں کی کاشت میں بھی تاخیر ہوتی ہے، اسی طرح گندم کی تاخیر سے بوائی اور آلو اور دیگر فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کی بنا پر زراعت متاثر ہوتی ہے.

وزیراعلیٰ پنجاب نے خط میں کہا ہے کہ اسموگ کے باعث نہ صرف فصلیں بلکہ ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور کئی قیمتیں جانیں بھی ضائع ہوجاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان کے بیشتر شہروں میں اسموگ سے زندگی مفلوج

اپنے خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ اسموگ کی بڑی وجوہات میں گاڑیوں اور صنعتی آلودگی سمیت چاولوں کی باقیات کے جلاؤ کے ذریعے تلفی شامل ہے ، اوراب اِس مسئلے نے علاقائی صورت اختیار کر لی ہے جس سے نئی دہلی تا لاہور اور دیگر علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

پنجاب میں ہونے والے دھند اور اسموگ کو سائنسی مسئلہ قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ بنیادی طور پر سائنسی اور معاشی نوعیت کا ہے جس سے کسی دوسرے طریقے سے نمٹا نہیں جا سکتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ بات دونوں صوبوں کے عوام کے مفاد میں ہے کہ مناسب ٹیکنالوجی کے استعمال اور بزنس میتھڈز کے ذریعے چاول کی فصل کے بچے کچے مڈھ کو جلانے کے انسداد کو یقینی بنایا جا ئے تاکہ اسموگ سے نجات ملے۔

دونوں پنجاب کے عوام کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے دعوت دیتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ اس ضمن میں پاکستانی اوربھارتی پنجاب مشترکہ اقدامات اورکاوشیں بروئے کار لائیں جس کے نتیجے میں دونو ں صوبوں کے عوام کو فائدہ پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں:اسموگ کی لہر دسمبر تک جاری رہے گی:چیف میٹرولوجسٹ

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں پاکستانی پنجاب اور بھارتی پنجاب کے میدانی علاقوں میں شدید دھند کی وجہ سے حد نگاہ شدید کم ہوگئی تھی ، جس کے باعث متعدد حادثات میں کئی افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں اسموگ (گرد آلود دھند) کی حالیہ لہر دسمبر تک جاری رہے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں