مصر: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں حملہ، 235 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2017
حملے کا نشانہ بننے والی مسجد کے باہر کا منظر — فوٹو: اے ایف پی
حملے کا نشانہ بننے والی مسجد کے باہر کا منظر — فوٹو: اے ایف پی

مصر کے شمالی صوبے سینائی میں نماز جمعہ کے دوران دہشت گردوں کے مسجد میں بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 155 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق مصر کی سرکاری نیوز ایجنسی ’مینا‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ شمالی کشیدہ صوبے سینائی کی صوفی مسجد میں فائرنگ کے بعد بم حملہ بھی کیا۔

حملے کی ذمہ داری ابتدائی طور پر کسی نے قبول نہیں کی تاہم حملہ بظاہر ’داعش‘ سے منسلک مقامی شدت پسند تنظیم نے کیا۔

مینا نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سینائی کے دارالحکومت العریش سے 40 کلومیٹر دور قصبے بیر العَبد کی الرودہ مسجد میں حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر: فوجی قافلے پر حملہ، 18 افراد ہلاک

قبل ازیں حکام کا کہنا تھا کہ چار آف روڈ گاڑیوں میں آنے والے مسلح افراد نے مسجد میں جمعہ کے خطبے کے دوران دھماکا اور نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔

زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

مصر کے صدارتی محل کی جانب سے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا، جبکہ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے سیکیورٹی حکام کا اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا۔

اپنے بیان میں مصری صدر کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث افراد اپنے انجام تک پہنچیں گے اور مصر دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی داعش کی مصر کی برانچ کے سینائی میں دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں پولیس و فوجی اہلکار اور عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: مصر: داعش کا پولیس چیک پوسٹ پر خود کش حملہ، 15 ہلاک

قبائلی رہنما اور داعش کے خلاف لڑنے والی َبدوی ملیشیا کے سربراہ نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حالیہ حملے کا نشانہ بننے والی مسجد صوفیوں کی مجالس کے لیے پہچانی جاتی تھی۔

سینائی اور مصر کے دیگر حصوں میں داعش مسیحی گرجا گھروں کو بھی حملوں کا نشانہ بناچکی ہے جس میں 100 سے زائد مسیحی افراد ہلاک ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں