اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے سمیت دیگر امور پرغور کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کا 29 نومبر کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

ختم نبوت ترامیم، اسلامی نظریاتی کونسل کا ہنگامی اجلاس 29 نومبر بروز بدھ کو طلب کر لیا گیا۔

ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق ڈاکٹر قبلہ ایاز کی صدارت میں اسلامی نظریاتی کونسل کا بدھ کو یہ پہلا اجلاس ہوگا، جس میں علماء کرام اور قانونی ماہرین شرکت کریں گے۔

اجلاس میں انتخابی ایکٹ 2017 میں ’ختم نبوت‘ ترمیم کے معاملے، فیض آباد انٹرچینج میں مذہبی جماعت کے دھرنے اور ربیع الاول کے احترام سے متعلق امور زیر غور آئیں گے۔

اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل دھرنا قائدین سے دھرنا مقام کی تبدیلی کی اپیل کرے گی، تاکہ دھرنے سے شہریوں کو عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں سرگرمیوں کے لیے رکاوٹ نہ ہو۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کے مطابق پارلیمنٹ نے آئینی ترمیم کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کیا، ختم نبوت ہر مسلمان کے لیے عقیدے کا مسئلہ ہے تاہم تمام سیاسی جماعتیں قومی اور دینی توقعات پر پورا اتری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے حوالے سے 2002 کے قانون میں جو سقم تھا اس کا بھی مداوا کر دیا گیا ہے اور حالیہ ترمیم نے ابہام کے تمام دروازے بھی بند کر دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد دھرنا: وفاقی وزیر داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

خیال رہے کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سیکڑوں رہنماؤں، کارکنوں اور حامیوں نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹر چینج پر گزشتہ دو ہفتوں سے دھرنا دے رکھا ہے۔

مذہبی جماعت کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ حال ہی میں ختم نبوت کے حوالے سے انتخابات کے اُمید وار کے حلف نامے میں کی جانے والی تبدیلی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹائیں۔

مذہبی جماعت کے دھرنے کی وجہ سے اب تک ایک بچے کی ہسپتال نہ پہنچے کے باعث ہلاکت ہوچکی ہے، جاں بحق بچے کے والدین نے مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کروایا تاہم ابھی تک ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ ضلعی انتظامیہ اور وزارت داخلہ کو دھرنا ختم کرانے کے احکامات بھی دے چکی ہیں، جن پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

تاہم اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد دھرنے کے شرکا کو آخری وارننگ جاری کرتے ہوئے فیض آباد انٹرچینج کو خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ دھرنے کے شرکا دو ہفتوں سے غیر قانونی طورپر راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے فیض آباد پل پر قبضہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں، جبکہ دھرنے کے شرکا کو منتشر ہونے کے لیے پہلے بھی تین مرتبہ نوٹس جاری ہوچکے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں