کراچی میں پسند کی شادی کرنے والے ایک جوڑے کو مبینہ طور پر مقامی جرگے کے حکم پر قتل کردیا گیا۔

مقتول لڑکے کی شناخت عبدالہادی اور اس کی اہلیہ کی شناخت حسینی بی بی کے نام سے ہوئی۔

شہرِ قائد کے علاقے مومن آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں نے اپنے گھر کے بڑوں کی اجازت کے بغیر شادی کر لی تھی۔

پولیس حکام نے مقتول جوڑے کے بارے میں مزید بتایا کہ انہوں نے رواں ماہ کے آغاز میں ہی اپنی رہائش کے لیے مومن آباد میں ایک مکان کرائے پر لیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں غیرت کے نام پر لڑکا اور لڑکی قتل

تین روز قبل 24 نومبر کو علاقہ مکینوں نے نوبیاہتا جوڑے کے کرائے پر لیے گئے گھر کے باہر خون کے نشانات دیکھے جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس نے واقع کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے اتحاد ٹاؤن میں واقع قائم خانی قبرستان میں موجود مقتول جوڑے کی قبر کشائی کرکے ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اورنگی عبید بلوچ نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اس واقع میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس نے جرگے کے حکم پر اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ جوڑے کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کر لیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ’عباسی شہید ہسپتال میں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والی سینئر میڈیکو لیگل افسر ڈاکٹر روحینہ حسان نے انکشاف کیا کہ جوڑے کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔‘

انہوں نے میڈیکو لیگل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لڑکے کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے، جبکہ دونوں کو چار سے پانچ روز قبل قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک مخنث قتل، 2 کا ’ریپ‘

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے مومن آباد میں نئے شادی شدہ جوڑے کے قتل پر نوٹس لتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی ہے کوئی قبائلی علاقہ نہیں، یہاں جرگہ کیسے ہوا؟

انہوں نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا حکم دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں