مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ضلع کلگام میں کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کو ہلاک کردیا۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے پرتشدد کارروائیوں کے دوران ضلع کلگام کے علاقے قاضی گوند میں بونی گام کے ایک گھر میں بارودی مواد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں گھر تباہ ہوگیا اور لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔

بھارتی فوج کی کارروائی کے بعد کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاج شروع کردیا۔

پولیس اور فوج کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور فائرنگ کی گئی جس کے باعث کئی افراد زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب کلگام کے ہی علاقے ہیبلش میں بھارتی فوج کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے نوجوان یاور بشیر کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔

بھارتی فوج کا نشانہ بننے والے یاور بشیر کو پاکستانی پرچم میں سپرد خاک کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر:جھڑپ میں 3 نوجوان، ایک بھارتی کمانڈو ہلاک

حریت کانفرنس کے رہنما شبیر شاہ کو دہلی کے تہاڑ جیل میں منتقل کردیا گیا جس کو خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔

کشمیری رہنما کے خاندان نے بھارت کی جانب سے ان کی جیل سے منتقلی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے پلواما میں گھر گھر جا کر خانہ شماری کے نئے سلسلے کا آغاز کردیا ہے جس کے باعث عوام کی جانب سے شدید پریشانی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ 22 نومبر کو مختلف علاقوں میں دو جھڑپوں کے نتیجے میں تین کشمیریوں کے علاوہ بھارتی فوج کا ایک کمانڈو بھی ہلاک ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج سے تصادم میں 5 کشمیری، ایک فوجی ہلاک

پولیس افسر منیراحمد خان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے ہندواڑا کے علاقے میں ایک کارروائی کے دوران تصادم ہوا جس کے نتیجے میں تین کشمیری ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دوسرا تصادم کپواڑا کے علاقے میں ہوا جہاں بھارتی اسپیشل فورسز کا ایک اہلکار مارا گیا جبکہ کافی دیر تک مسلح تصادم جاری رہا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشت گردی کا واقعہ کپواڑا میں پیش آیا جہاں تین نوجوانوں کو ہلاک کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک نوجوان کو ہندواڑا کے علاقے ماگام میں کارروائی کے دوران ہلاک کیا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جاری تازہ لہر میں پانچ دنوں کے اندر 11 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں