کراچی کے علاقے دریا میں نوجوان ظافرکے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے تین روز کا اضافہ کردیا۔

انوسٹی گیشن افسر نے مرکزی ملزم خاور حسین برنی کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تاہم مجسٹریٹ نے 3 روزہ ریمانڈ کی منظوری دے دی۔

سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے ملزم کے خلاف ان کے 'عمل کو دہشت پھیلانے کا باعث قرار دیتے ہوئے' انسداد دہشت گردی کا سیکشن سیون لگا دیا ہے تاہم انوسٹی گیشن افسر سیکشن سیون لگانا نہیں چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دو دریا قتل کیس: ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

انوسٹی گیشن افسرنے ریمانڈ کی دستاویز میں تین بھائیوں حیدر حسین برنی، حسن حسین برنی اور حسنین حسین برنی، رضاحسین برنی اور حارث حسین برنی کے علاوہ دانش، حماد، عبدالرحمٰن، عمر پروانی اور خاتون مہک کو بھی مشترکہ ملزم کے طور پر نام دے دیا جو اس وقت مفرور ہیں۔

پولیس کا کہنا تھاکہ ملزم نے 3 دسمبر کو سی ویو کے قریب عبدالستار ایدھی ایونیو میں 18 سالہ کالج کے طالب علم ظافر احمد زبیری کو معمولی حادثے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا اور اس کے دوست زید کو زخمی کردیا تھا۔

پولیس نے کہا تھا کہ ملزمان نے مقتول کا پیچھا کیا اور ان پر اندھا دھند فائرنگ کی جو انتقامی عمل نظر آتا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی:دودریا میں حادثے کے بعد فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

یاد رہے کہ مقتول کے والد فہیم احمد زبیری کی مدعیت میں ساحل پولیس اسٹیشن میں واقعے کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 302،324 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

مجسٹریٹ نے دو روز قبل انوسٹی گیشن افسر کو مرکزی ملزم کے تین روزہ ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔

مرکزی ملزم کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے،پولیس

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی جاوید اکبر ریاض نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ متاثرہ نوجوانوں کی مرسڈیز گاڑی نے موٹر سائیکل سوار ڈاکٹر رحیم کو عبدالستار ایدھی ایونیو پر ٹکر ماری جس کے باعث وہ گر کر زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ خاور برنی کا کہنا تھا کہ گاڑی کی ٹکر کے بعد اسے لگا کہ اس کے ساتھی ڈاکٹر رحیم ہلاک ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے مطابق اس نے ظافر اور زید کا دوسری گاڑی میں تقریباً دو کلومیٹر تک پیچھا کیا جس دوران ان کی ایک دوسرے سے گاڑیاں ٹکرائیں، لیکن نوجوان نہ رکے کیونکہ وہ ’خوفزدہ‘ تھے۔

ملزمان نے کہا کہ انہوں نے ٹکر مارنے والی گاڑی کے ٹائرز پر فائرنگ کی۔

تاہم پولیس کا کہنا تھا ملزمان گاڑی کے رکنے کے باوجود اس پر اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا جس کے باعث واقعہ پیش آیا۔

جاوید اکبر ریاض نے کہا کہ ملزم نے دعویٰ کیا کہ وہ انتہائی غصے اور طیش میں تھا کیونکہ اسے لگا تھا کہ ڈاکٹر رحیم حادثے میں ہلاک ہوگئے، اس لیے اس نے گاڑی پر فائرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاور برنی کی اسلحے میں بہت زیادہ دلچسپی ہے اور اس کا ’کرمنل‘ ریکارڈ بھی موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو چند ٹِپس ملی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم ماضی میں بھی اسی طرح ایک قتل کرچکا ہے، جبکہ تفتیش کار اس کا پولیس ریکارڈ جمع کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے دو دریا میں نامعلوم ملزمان نے معمولی حادثے کے بعد ایک نوجوان کو گولی مار ہلاک اور دوسرے کو زخمی کردیا تھا۔

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کلفٹن ڈاکٹر اسدا مالہی کا کہنا تھا کہ مرسیڈیز پر سوار دو نوجوان ساحل میں ناشتے کے لیے جارہے تھے کہ ایک معمولی حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈبل کیبن گاڑی پر سوار ملزمان نے کار پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔

ایس پی ڈاکٹراسد کے مطابق کہ فائرنگ کے نتیجے میں کار میں سوار دو افراد زخمی ہوئے جنھیں طبی امداد کے لیے ایک نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 18 سالہ ظافر کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ دوسرے زخمی کی شناخت 20 سالہ زید کے نام سے ہوئی جنھیں ہاتھ میں گولی لگنے سے زخم آئے ہیں تاہم انھیں طبی امداد دی جارہی ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایس ایس پی کراچی جنوبی کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیم نے پی ای سی ایچ میں واقع ایک گھر میں کارروائی کرتے ہوئے ملز خاور کو دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائی میں ملزمان کے علاوہ 9 ایم ایم پستول، ڈبل کیبن گاڑی کو بھی برآمد کرلیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Faisal Hussain Dec 06, 2017 09:18pm
Please conclude the case ASAP with right judgement/punishment and make a example for rest of these type of criminals. We can save this life if we take a strong judgement in previous 2 cases. Allahpak keep us safe. Ameen.
KHAN Dec 07, 2017 07:19pm
ڈیفنس یا کہیں کے بھی امیر زادوں سے گزارش ہے کہ ان کو اللہ نے تھوڑا بہت جو بھی دیا ہے، اس کو اچھے طریقے سے استعمال کریں نہ کہ کسی کی جان لیں۔