کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے دودریا کے علاقے میں نوجوان طالب علم کے قتل کیس میں ملوث مرکزی ملزم خاورحسین برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

درخشاں پولیس نے ایک نوجوان کے قتل اور دوسرے کو زخمی کرنے کے مرکزی ملزم خاور حسین برنی کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا۔

ملزم کے وکیل نے عدالت کے سامنے کہا کہ ان کے موکل سے چونکہ گاڑیاں برآمد ہوئی تھیں اس لیے ان کا ریمانڈ نہیں بنتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے موکل کی تصاویر سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جارہی ہیں۔

عدالت میں مقدمے کے تفتیشی افسر نے ملزم سے مزید تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور دوسرا شدید زخمی ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے اور واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور گاڑیاں بھی برآمد کی جاچکی ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی:دودریا میں حادثے کے بعد فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

عدالت کے روبرو پیش ہوکر استغاثہ کے وکیل نے مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے ملزم خاور حسین برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے تفتیشی افسرکو مقدمے کی پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کردی۔

مرکزی ملزم کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے،پولیس

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی جاوید اکبر ریاض نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ متاثرہ نوجوانوں کی مرسڈیز گاڑی نے موٹر سائیکل سوار ڈاکٹر رحیم کو عبدالستار ایدھی ایونیو پر ٹکر ماری جس کے باعث وہ گر کر زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ خاور برنی کا کہنا تھا کہ گاڑی کی ٹکر کے بعد اسے لگا کہ اس کے ساتھی ڈاکٹر رحیم ہلاک ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے مطابق اس نے ظافر اور زید کا دوسری گاڑی میں تقریباً دو کلومیٹر تک پیچھا کیا جس دوران ان کی ایک دوسرے سے گاڑیاں ٹکرائیں، لیکن نوجوان نہ رکے کیونکہ وہ ’خوفزدہ‘ تھے۔

ملزمان نے کہا کہ انہوں نے ٹکر مارنے والی گاڑی کے ٹائرز پر فائرنگ کی۔

تاہم پولیس کا کہنا تھا ملزمان گاڑی کے رکنے کے باوجود اس پر اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا جس کے باعث واقعہ پیش آیا۔

جاوید اکبر ریاض نے کہا کہ ملزم نے دعویٰ کیا کہ وہ انتہائی غصے اور طیش میں تھا کیونکہ اسے لگا تھا کہ ڈاکٹر رحیم حادثے میں ہلاک ہوگئے، اس لیے اس نے گاڑی پر فائرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاور برنی کی اسلحے میں بہت زیادہ دلچسپی ہے اور اس کا ’کرمنل‘ ریکارڈ بھی موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو چند ٹِپس ملی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم ماضی میں بھی اسی طرح ایک قتل کرچکا ہے، جبکہ تفتیش کار اس کا پولیس ریکارڈ جمع کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے دو دریا میں نامعلوم ملزمان نے معمولی حادثے کے بعد ایک نوجوان کو گولی مار ہلاک اور دوسرے کو زخمی کردیا تھا۔

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کلفٹن ڈاکٹر اسدا مالہی کا کہنا تھا کہ مرسیڈیز پر سوار دو نوجوان ساحل میں ناشتے کے لیے جارہے تھے کہ ایک معمولی حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد ڈبل کیبن گاڑی پر سوار ملزمان نے کار پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔

ایس پی ڈاکٹراسد کے مطابق کہ فائرنگ کے نتیجے میں کار میں سوار دو افراد زخمی ہوئے جنھیں طبی امداد کے لیے ایک نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 18 سالہ ظافر کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ دوسرے زخمی کی شناخت 20 سالہ زید کے نام سے ہوئی جنھیں ہاتھ میں گولی لگنے سے زخم آئے ہیں تاہم انھیں طبی امداد دی جارہی ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایس ایس پی کراچی جنوبی کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیم نے پی ای سی ایچ میں واقع ایک گھر میں کارروائی کرتے ہوئے ملز خاور کو دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائی میں ملزمان کے علاوہ 9 ایم ایم پستول، ڈبل کیبن گاڑی کو بھی برآمد کرلیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں