نئی دہلی: بھارت نے اپنی فوج کے بغیر پائلٹ اڑنے والے طیارے (یو اے وی) کے چین کی سرحدی حدود میں گر کر تباہ ہونے کی خبر کی تصدیق کردی تاہم بھارتی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ معمول کے مطابق اپنے تربیتی مشن پر تھا کہ اچانک کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس کا زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' کے مطابق حادثے کا وقت اب تک واضح نہیں ہوسکا۔

ایک اعلامیے میں بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارت کی سرحدی سیکیورٹی پر مامور اہلکار نے فوری طور پر اپنے چینی ہم منصب کو اس حوالے سے اطلاع دی تھی اور پیغام جاری کیا تھا کہ یو اے وی کو ڈھونڈا جائے۔

مزید پڑھیں: ڈوکلام: بھارتی اور چینی فوج کا سرحدی تنازع ختم کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے وضاحتی بیان چینی وزارت دفاع کے جانب سے بھارت پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیے جانے کے بعد جاری کیا گیا۔

چینی فوج کے مغربی تھیٹر کمبیٹ بیورو کے ژانگ شوئل کا کہنا تھا کہ بھارتی کی جانب سے چینی سرحدی خود مختاری کی خلاف ورزی کی گئی ہے جس پر ہم عدم اطمینان کا اظہار اور اس کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔

بھارت کا ان کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یو اے وی بھارت کی سرحدی حدود کے اندر اپنے معمول کے تربیتی مشن پر تھا کہ اچانک کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس کا زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا اور اس نے سقم سیکٹر میں لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) کو پار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: سرحدی تنازع: چین، بھارت کے خلاف فوجی کارروائی کیلئے تیار

قبل ازیں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے بیجنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک بھارتی یو اے وی نے چین کی فضائی سرحد کو عبور کیا اور سرحد پر سقم سیکٹر میں آگرا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کی سرحدی فوج نے فوری طور پر اپنی پیشہ ورانہ اور ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے طیارے کی شناخت کی۔

انہوں نے 1890 میں چین اور برطانیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ 'میں بھارت اور چین کی سرحد پر سقم سیکشن کی حد بندی کی نشاندہی کرنا چاہوں گا'۔

مزید پڑھیں: چین، بھارت کے ساتھ مضبوط اور مستحکم تعلقات کا خواہشمند

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق جینگ شوانگ نے حادثے کا وقت نہیں بتایا۔

جینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ بھارت نے چین کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے اور یہ سرحدی علاقوں میں امن کے لیے مثبت نہیں ہے۔

بھارت سے سفارتی احتجاج میں ان کا کہنا تھا کہ چین نے بھارت سے سرحد پر اپنے آلات کی حرکات کو روکنے اور چین کے ساتھ مل کر سرحدی علاقوں میں امن کو بحال کرنے کا کہا تھا۔


یہ خبر 8 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں