کے پی: شانگلہ کے جنگلات میں لگی آگ مزید پھیلنے لگی

10 دسمبر 2017
ضلع شانگلہ کے جنگلات میں آگ تین روز قبل لگی تھی—فوٹو:عمر باچا
ضلع شانگلہ کے جنگلات میں آگ تین روز قبل لگی تھی—فوٹو:عمر باچا

خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع شانگلہ کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر تین روز گزر جانے کے باوجود قابو نہیں پایا جا سکا جبکہ آگ مزید پھیلنے لگی۔

شانگلہ کی جنگلات میں لگنے والی آگ نے 700 ایکڑ علاقے کو لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اب قریبی علاقوں تک پھیل رہی ہے۔

آگ سے 700 ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا
آگ سے 700 ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا

شانگلہ کے ڈویژنل فارسٹ افسر(ڈی ایف او) امجد خان کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے محکمہ کے 2 سو ملازمین مصروف عمل ہیں جبکہ مقامی افراد بھی امدادی کاموں میں ان کی مدد کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آگ نے گزشتہ تین روز میں قیمتی جنگلات کو خاکستر کردیا ہے اور اربوں روپے مالیت کا نقصان ہوچکا ہے اور بشام شہر، کرمنگ، گن دورائی اور حویلائی کے علاقوں کو بری طرح نشانہ بنایا ہے۔

ڈی ایف او شانگلہ نے دعویٰ کیا کہ ضلع شانگلہ کا 70 فیصد متاثرہ علاقہ صاف کیا گیا اور دیگر علاقوں سے بھی آگ کو بجھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ جنگلات میں آگ لینڈ مافیا اور ٹمبر مافیا نے مذکورہ محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت سے لگا دی ہے۔

ڈی ایف او امجد خان نے کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطحی انکوائری کی جائے گی۔

خیال رہے کہ گن دورئی کے علاقے میں جمعرات کو آگ بھڑک اٹھی تھی جو بشام سٹی تک پہنچ گئی اور تیز ہوا کے نتیجے میں آگ مزید پھیلتی گئی۔

قبل ازیں ڈی ایف او نے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ آگ قصداً لگائی گئی ہے لیکن محکمہ اس معاملے کی مکمل تفتیش کرے گا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے مقامی محمد صادق کا کہنا تھا کہ ایک مسجد، واٹر سپلائی کے دو اسٹیشن اور کچھ گھر بھی آگ کی ذد میں آگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ جنگلات کا عملہ آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے لیکن یہ ان کے بس سے باہر ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں