نوازالدین صدیقی پر خاتون کو ذہنی طور پر پریشان کرنے کا الزام

20 دسمبر 2017
نوازالدین صدیقی کی سوانح حیات رواں برس اکتوبر میں فروخت کیلئے پیش کی گئی—فائل انڈیا ٹوڈے
نوازالدین صدیقی کی سوانح حیات رواں برس اکتوبر میں فروخت کیلئے پیش کی گئی—فائل انڈیا ٹوڈے

بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی کی سوانح حیات یوں تو رواں برس اکتوبر میں ہی شائع کردی گئی تھی، جس نے اشاعت سے قبل ہی کئی تنازعات کا سامنا کیا۔

تاہم کتاب سامنے آنے کے بعد نوازالدین صدیقی کی پریشانی مزید بڑھ گئی، کیوں کہ انہوں نے اپنی سوانح حیات ’’ایک عام زندگی: ایک یادداشت‘(An Ordinary Life: A Memoir) میں ایک نہیں بلکہ 2 ایسی خواتین کا کھل کر ذکر کیا، جن سے ماضی میں مبینہ طور پران کے ساتھ تعلقات رہے تھے۔

اگرچہ کتاب کو مارکیٹ میں پیش کیے جانے سے قبل ہی ان پر ساتھی اداکارہ نیہاریکا سنگھ نے بھی یہ الزام عائد کیا تھا کہ نوازالدین صدیقی نے کتاب کو فروخت کرنے کے لیے ایک عورت کو بدنام کرنے کا سہارا لیا۔

تاہم اب ٹی وی اور اسٹیج کی اداکارہ سنیتا راجور نے ان پر مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں 2 کروڑ بھارتی روپے کا ہرجانہ ادا کرنے کا قانونی نوٹس بھی بھیج دیا۔

سنیتا راجور نے 2 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ کردیا—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
سنیتا راجور نے 2 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ کردیا—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

ممبئی مرر کے مطابق سنیتا راجور نے نوازالدین صدیقی پر ذہنی طور پر پریشان کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہرجانے کا مطالبہ کیا۔

سنیتا راجور کا نوازالدین صدیقی کی کتاب میں اپنے ذکر کے حوالے سے کہنا تھا کہ ادکار نے ان کی اجازت کے بغیر ہی ان کا نام اور تصاویر اپنی کتاب میں استعمال کیں، اور ان سے تعلقات سے متعلق بے بنیاد باتیں لکھیں۔

خبر کے مطابق نوازالدین صدیقی نے اداکارہ کی جانب سے قانونی نوٹس ملنے کو سنیتا راجور کی جانب سے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی انہیں قانونی نوٹس بھیجیں گے۔

سنیتا اور نواز نے ایک ساتھ ڈرامے کی تعلیم حاصل کی—فوٹو: ممبئی مرر
سنیتا اور نواز نے ایک ساتھ ڈرامے کی تعلیم حاصل کی—فوٹو: ممبئی مرر

یہ بھی پڑھیں: ’کتاب فروخت کرنے کے لیے عورت کا سہارا‘

نوازالدین صدیقی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی کتاب میں جس سنیتا راجور سے اپنے معاشقے اور تعلقات سے متعلق باتیں کی ہیں، وہ کوئی اور سنیتا ہیں۔

لیکن اداکارہ سنیتا راجور کا دعویٰ ہے کہ نوازالدین صدیقی نے اپنی کتاب میں جو تصویر شیئر کی، وہ ان کی ہی تھی، اور جب وہ نیشنل اسکول آف ڈرامہ (این ایس ڈی) میں پڑھ رہی تھیں، اس وقت ان کے بیچ میں ان کے علاوہ کوئی اور سنیتا نامی لڑکی نہیں تھی۔

خیال رہے کہ سنیتا راجور اور نوازالدین صدیقی نے ایک ساتھ این ایس ڈی سے ڈرامے اور فلم کی تعلیم حاصل کی۔

نوازالدین صدیقی کے دعووں کو نہاریکا سنگھ بھی مسترد کرچکیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹائمز
نوازالدین صدیقی کے دعووں کو نہاریکا سنگھ بھی مسترد کرچکیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹائمز

دوسری جانب شوبز ویب سائٹ کوئی موئی کے مطابق سنیتا راجور کی جانب سے 2 کروڑ ہرجانے کا قانونی نوٹس ملنے کے بعد نوازالدین صدیقی کے وکیل رضوان صدیقی نے کہا ہے کہ وہ بھی اداکارہ کو قانونی نوٹس بھجوائیں گے۔

خیال رہے کہ نوازالدین صدیقی نے اپنی سوانح حیات میں نہ صرف سنیتا راجور بلکہ 2012 میں اپنے ساتھ فلم ’مس لولی‘ میں کام کرنے والی اداکارہ نیہاریکا سنگھ سے اپنے تعلقات کے بارے میں بھی کھل کر اظہار کیا ہے۔

نوازالدین صدیقی کا دعویٰ تھا کہ ان کے اور اداکارہ نہاریکا سنگھ کے تعلقات ڈیڑھ سال تک رہے۔

مزید پڑھیں: نوازالدین صدیقی کی ’سوانح حیات‘

تاہم نہاریکا سنگھ نے ان کے کئی دعووں کو پہلے ہی مسترد کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ’یہ سچ ہے کہ ان دونوں کے درمیان مس لولی کی شوٹنگ کے درمیان اچھے تعلقات تھے، تاہم جس طرح نوازالدین صدیقی تعلقات کے بارے میں بتا رہے ہیں وہ غلط ہے، ہم دونوں کے تعلقات ایسے نہیں تھے‘۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات پر ہنسی آ رہی ہے کہ نوازالدین صدیقی نے انہیں ایک ایسی خاتون کے طور پر پیش کیا، جنہوں نے اداکار کے ساتھ موم بتی کی روشنی میں بیڈ روم میں ملاقات کی، اور ان کے اکاؤنٹ سے دوسری خواتین کو ای میل اور فون کالز کیں۔

اداکارہ نے نوازالدین صدیقی کے کئی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکار اپنی کتاب کی زیادہ فروخت چاہتے ہیں، اس لیے وہ ایک عورت کا سہارا لے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں