اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے رانا محمد افضل کو وزیر مملکت برائے خزانہ بنانے کی منظوری دے دی جبکہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں خام مال کی درآمد پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے جہاں دیگر فیصلے کیے وہی مسلم لیگ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل کو وزیر مملکت برائے خزانہ مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔

مزید پڑھیں: آئندہ برس معیشت کی شرح نمو 6 فیصد تک بڑھنے کا امکان

بعد ازاں وزیراعظم کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا تاہم اس میں کیے جانے والے فیصلوں کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 82 سے منتخب ہونے والے رانا افضل اس وقت خزانہ کے پارلیمنٹری سیکریٹری ہیں اور ان کی تعیناتی کا اعلان وزیراعظم کی جانب سے اسحٰق ڈار کی طویل ’رخصت‘ قبول کیے جانے کے بعد کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسحٰق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کا سامنا ہے اور اپوزیشن کے دباؤ پر وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے اور تا حال واپس نہیں آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نئے وزیرِ خزانہ کی تقرری میں عدم دلچسپی

ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے رانا محمد افضل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ان کی بحیثیت وزیر مملکت برائے خزانہ کے تعیناتی کی منظوری دے دی، جس پر کیبنٹ ڈویژن جلد نوٹیفکیشن جاری کردے گا اور وہ بعد ازاں حلف اٹھا لیں گے۔

رانا محمد افضل نے کراچی میں این ای ڈی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی جبکہ انہوں نے کوئٹہ میں قائم بلوچستان یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس سے اپنا ماسٹر مکمل کیا تھا، وہ 1971 سے 1976 تک پاک فوج میں بحیثیت کیپٹن بھی اپنی خدمات دیتے رہے ہیں۔

وہ 1997 سے 1999 تک پنجاب اسمبلی کے رکن بھی رہے اور انہوں نے 2008 کے عام انتخابات میں ایک مرتبہ پھر صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔

تبصرے (0) بند ہیں