لاہور ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں لاپتہ سماجی کارکن رضا خان کو بازیاب کرکے جلد از جلد عدالت کے سامنے پیش کریں۔

رضا خان کے بھائی حامد ناصر محمود کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی امین احمد نے سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) پولیس رضوان گوندل سے کہا کہ وہ تمام گمشدہ افراد کی تفصیلات لاہور ہائی کورٹ کو فراہم کریں۔

مزید پڑھیں: لاپتہ افراد کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب

خیال رہے کہ رضا خان، پاکستان اور بھارت کے نوجوانوں کے درمیان دوستی کے لیے شروع کیے گئے پروگرام ’ آغاز دوستی‘ کے کنوینر ہیں، جنہیں رواں ماہ ماڈل کالونی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

مختلف گروپوں کے سرگرم کارکنوں، دوستوں اور اہل خانہ رضا خان کی بازیابی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں، انہوں نے انسانی حقوق اور امن کے لیے آواز اٹھانے والے کارکنوں کی جبری گمشدگی کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جبری گمشدگیوں کے معاملے پر سینیٹ کا نوٹس

دوسری جانب بین الاقوامی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکومت سے رضا خان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’لاپتہ افراد کا معاملہ انتہائی تتشویش ناک ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ان میں سے بہت سے افراد کو جبری طور پر غائب کیا گیا، جو بین الاقوامی قانون کے تحت جرم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں