افغان سرحد سے دہشت گردوں کی فائرنگ، 3 سیکیورٹی اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2017
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

سرحد پار افغانستان کے علاقے سے دہشت گردوں کی فائرنگ سے سیکیورٹی فورسز کے 3 اہلکار شہید ہوگئے۔

— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سرحد پار سے مہمند ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر شُنکرائی کے علاقے میں نئی سرحدی پوسٹ تعمیر کرنے میں مصروف ’ایف سی‘ اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی، جس سے 3 اہلکار شہید ہوئے۔

دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں حوالدار منیر خان، سپاہی حق نواز خان اور لانس نائیک ارشاد حسین شامل ہیں۔

سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جبکہ فرار دہشت گردوں کو ساتھیوں کی لاشیں اور زخمی سرحد پار لے جاتے دیکھا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ سرحد کے دوسری طرف افغان فورسز کی عملداری نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’مثبت رویے کے باوجود افغان سرزمین سے دہشت گردی جاری‘

واضح رہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی کا واقعہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی جانب سے افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی پر تشویش کے اظہار کے بعد پیش آیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے تہمینہ جنجوعہ نے بتایا کہ پاکستان دشمن ممالک کی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنا ہوا ہے اور اسے مسلسل بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف مسلسل استعمال ہورہی ہے، بھارت افغان سرزمین پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان مسلسل ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہا، امریکا کو ہمارے خدشات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں