اسلام آباد: کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے فوج کو اسلام آباد میں جنرل ہیڈ کوارٹرز اور دیگر فوجی دفاتر کی تعمیر کے لیے ابتدائی مرحلے میں 293 ایکڑ رقبے کی جگہ الاٹ کردی۔

اس حوالے سے گزشتہ دنوں 19 دسمبر کو ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹر میں ہوا، جس کی سربراہی ممبر اسٹیٹ خوشحال خان نے کی جبکہ سی ڈی اے کے متعلقہ افسران اور ڈیفنس کمپلیکس اسلام آباد (ڈی سی آئی) کے فوجی افسران بھی شریک ہوئے، اجلاس میں فوج کو 1 ہزار ایکڑ زمین دینے کے حوالے سے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

یہ پڑھیں: فوج کی کمرشل سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سینیٹ متحرک

خوشحال خان نے ڈان کو بتایا کہ ‘تمام واجبات ادائیگی کے بعد، ہم نے فوج کو 293 ایکڑرقبے کی زمین ڈی 11 میں الاٹ کردی ہے جبکہ زمین کا قبضہ پہلے ہی دیا جا چکا ہے’۔

واضح رہے کہ مالی مشکلات اور اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ہدایت پر 2009-2008 میں فوج نے جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا منصوبہ ملتوی کردیا گیا تھا۔

تاہم اب دفاعی ادارے نے زمین کے جلد حصول کی کوششیں تیز کردی ہیں تاکہ تعمیراتی کام فوری آغاز اور فوجی ہیڈ کوارٹرز وفاقی دارالحکومت میں منتقل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ’راحیل شریف کو زمین کی الاٹمنٹ آئینی‘

سی ڈی اے کے اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ آفس کمپلیکس، جو 138 ایکڑ پر تعمیر کیا جائے گا، اس کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ زمین کے کرائے کی مد میں سالانہ 8 کروڑ 40 لاکھ روپے کے بقایا جات کے باعث ایک رسمی الاٹمنٹ لیٹر جاری نہیں کیا گیا تھا۔

سی ڈی اے اہلکار نے بتایا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ زمین کا کرایہ معاف کردیا جائے گا کیونکہ یہ سی ڈی اے کی غلطی تھی کہ دفاتر کی تعمیر کے لیے زمین کا قبضہ فوج کے حوالے نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی 11 میں 293 ایکڑ زمین سے متعلق بھی فیصلہ کیا گیا اور سی ڈی اے اس زمین کے حوالے سے ایک ہفتے میں الاٹمنٹ لیٹر جاری کردے گا جبکہ اس زمین کا قبضہ پہلے ہی فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'راحیل شریف کیلئے 90 ایکڑ زرعی اراضی'

اجلاس کو بتایا گیا کہ دارالحکومت کے زون 3 کے شمال میں ای 10 اور ڈی 11 کی 870 ایکڑ زمین آفس کمپلیکس، جی ایچ کیو، ڈی سی آئی، جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز، وزارت دفاع (ایم او ڈی) کی تعمیر کے لیے ڈی سی آئی کو الاٹ کی گئی تھی۔

تاہم اب آفس کمپلیکس کو کم کرکے 694.56 ایکڑ کردیا گیا ہے جبکہ فوج کی جانب سے تاخیری رقم 22 کروڑ 50 لاکھ کی ادائیگی کے بعد اس کا الاٹمنٹ لیٹر بھی جاری کیا جائے گا۔


یہ خبر یکم جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں