انڈونیشیا کے جزیرے بورنو کے سمندر میں 51 افراد کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم ازکم 8 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق آنوگرا ایکسپریس نامی کشتی شمالی کالیمنٹان کے صوبائی دارالحکومت تانجنگ سیلور سے تاراکان جارہی تھی کہ حادثہ پیش آیا۔

تاراکان میں موجود ایک امدادی اہلکار منانگیپ جومالا کا کہنا تھا کہ اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی کئی افراد لاپتہ ہیں جبکہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق 40 افراد کو بچالیا گیا ہے۔

منانگیپ جومالا کے مطابق بچوں سمیت 48 افراد کے علاوہ عملے کے تین ارکان بھی سوال تھے تاہم چھوٹے بچے اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

پولیس نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ خراب صورت حال اور مناسب قوانین کی عدم موجودگی کے باعث انڈونیشیا میں کشتیوں کے حادثات معمول ہیں حالانکہ انڈونیشیا میں کشتیوں پر سفر مقبول ہے اور عوام کے لیے ایک سستا سفری ذریعہ ہے۔

انڈونیشیا کے 17 ہزار کے قریب جزائر میں کشتیوں کا یہ نظام موجود ہیں لیکن حفاظتی حوالے سے صورت حال مایوس کن ہے۔

گزشتہ سال جولائی میں تاراکان سے تانجنگ سیلور جاتے ہوئے اسی روٹ میں کشتی ڈوبنے سے 8 افراد ڈوب گئے تھے۔

جکارتہ میں گزشتہ برس 2017 کے پہلے ہی روز سیاحوں کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

نئے سال کے جشن منانے کے سلسلے میں جکارتہ کے قریب ٹیڈونگ کے لیے مقامی سیاحوں کو لے جانے والی اس کشتی میں ڈھائی سو افراد سوار تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں