وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سمری گورنر محمد خان اچکزئی کو ارسال کردی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے سرفراز بگٹی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کے لیے سمری گورنر بلوچستان کو بھیج دی ہے۔

خیال رہے کہ سرفراز بگٹی کے حوالے سے خبریں آرہی تھیں کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔

سرفراز بگٹی کی جانب برطرفی کی خبروں کے فوری بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ 'میری برطرفی کے حوالے سے رپورٹ سچ نہیں ہے کیونکہ میں اپنا استعفیٰ پہلے ہی گورنر کو دے چکا ہوں'۔

اس سے قبل صوبائی وزیر ماہی گیری سردار سرفراز ڈومکی نے بھی وزارت سے استعفیٰ دیتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ مزید استعفے سامنے آئیں گے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ق) سمیت اپوزیشن کے 14 اراکین کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد صوبائی اسمبلی کے سیکریٹریٹ میں جمع کرادی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف ارکان اسمبلی کی تحریک عدم اعتماد

تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ (ق) کے رکن بلوچستان اسمبلی اور سابق ڈپٹی اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے جمع کروائی تھی۔

عبد القدوس بزنجو کا تحریک جمع کرانے کی وجوہات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملازمتوں میں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان کو نظر انداز کیا گیا اور اس کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں میں بھی ان 14 اراکین کو نظر انداز کیا گیا۔

عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ ہمارے مسائل اب تک حل نہیں ہوسکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانا ان کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔

دوسری جانب بلوچستان میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعت پشتون خواملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) نے وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کے خلاف جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک میں وزیراعلیٰ کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

پی کے میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کوئٹہ میں ایم پی اے ہوسٹل میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 'ہم اپنے اصولوں پر قائم ہیں اور اپنے اتحادیوں سے تعاون کریں گے'۔

تبصرے (0) بند ہیں